اسکول نہ کھولنے سے طلباء ناراض، سپریم کورٹ میں احتجاج

0
image:the hindu

نئی دہلی (ایجنسی): دہلی میں اسکول کھولنے کے لیے طلباء نے عدالت سے اپیل کی ۔ 12 ویں جماعت کے ایک طالب علم نے اس کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ امر پریم پرکاش جو 12 ویں کلاس کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ
میں ایک درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اپریل سے اسکول بند ہیں،جس کی وجہ سے طلباء پر نفسیاتی اثر پڑ رہا ہے،کئی طلباء ذہنی دباؤ کا شکار بھی ہورہے ہیں۔ اسکولوں میں آن لائن کلاسیس سے ٹھیک طرح سے پڑھائی نہیں ہورہی ہے۔اس کی وجہ طلباء کی پوری طرح سے نشوونما نہیں ہوپارہی ہے ۔ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے طالب علم نے یہ بھی کہا کہ ریاست کورونا وائرس کے انفیکشن کو مدے نظر رکھتے ہوئے اسکول کھولنے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔

دہلی کو چھوڑ کرزیادہ تر ریاستوں میں اسکول اور کالج کھلے ہیں۔
اسکول کھلنے کے بعد، مدھیہ پردیش،پنجاب سمیت کئی ریاستوں میں بچوں میں کورونا انفیکشن کے کیسس سامنے آئے ہیں۔ ایسی صورت حال پیش آنے کے بعد کئی ریاستوں میں اسکولوں کو دوبارہ بند کرنا پڑا ہے۔ اسکول کھولنے کے معاملے میں دہلی حکومت نے ایک رائے شماری بھی کرائی تھی۔ اس میں والدین،​​مینجمنٹ اور دیگر متعلقہ فریقوں سے مشورہ لیا گیا تھا۔

پنجاب میں سکول کھلتے ہی33 بچوں میں انفیکشن کے معاملے سامنے آئے تھے ۔ جب کہ مدھیہ پردیش میں 60 سے زائد اسکولی بچوں میں کووڈ کے کیسز پائے گئے ہیں۔ اسی بیچ راجستھان نے نے بھی یکم ستمبر سے 9 نویں سے 12ویں کلاس تک کے اسکول کھولنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے بھی 5ویں سے سے 12ویں جماعت تک اسکول کھولنے گائڈ لائنس بھی تیار کی تھیں۔ لیکن کووڈ ٹاسک فورس نے ابھی اسکول کھولنے کے معاملے میں کوئی رائے نہیں دی ہے۔ ایسے میں فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔

دارالحکومت دہلی میں ابھی administrative functions کے لیے اسکول کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن کالج میں داخلہ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS