ولکاتہ (یو این آئی) :مغربی بنگال تعلیمی گھپلے میں رقم کی لین دین کی تحقیقات کر رہی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منگل کو حکمراں ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے مانک بھٹاچاریہ کو گرفتار کر لیا۔مسٹر بھٹاچاریہ کو پرائمری سیکشن میں تدریسی عملے کی مبینہ طورپر غیر قانونی طریقے سے تقرری کے معاملے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع ندیا کے پلاشی پارا کے ایم ایل اے بھٹاچاریہ کو ای ڈی نے سالٹ لیک میں واقع ان کے سی جی او کمپلیکس میں تقریباً 12 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا۔ مسٹر بھٹاچاریہ مغربی بنگال بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے چیئرمین تھے ۔ذرائع نے بتایا کہ پیر کو دوپہر 1 بجے ای ڈی کے دفتر میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی اور تفتیشی افسران کے ساتھ مبینہ عدم تعاون کے الزام میں منگل کو 1 بجے باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ای ڈی کے ذرائع نے بتایا کہ مسٹر بھٹاچاریہ کو منگل کے روز عدالتی کارروائی کے لیے خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ وہ ریاستی بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے سابق چیئرمین ہیں اور انہیں کلکتہ ہائی کورٹ نے جون میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ٹیچر بھرتی گھوٹالہ کے سلسلے میں پارتھا چٹرجی کے بعد گرفتارہونے والے وہ ترنمول کے دوسرے ہائی پروفائل ایم ایل اے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد ایس ایس سی گھوٹالہ میں رقم کی جانچ کر رہی ای ڈی نے 23 جولائی کو سابق وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی اور ان کی مبینہ قریبی ساتھی ارپتا مکھرجی کو اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے مسٹر مکھرجی کے دو فلیٹوں سے تقریباً 49 کروڑ روپے کی نقد رقم بھی برآمد کی تھی۔
ایس ایس سی گھپلہ معاملہ :ای ڈی نے مانک بھٹاچاریہ کوگرفتار کیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS