آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت سے پہلے سری لنکا میں سیاسی استحکام ضروری:وجے وردھنے

0

کولمبو(یواین آئی)سینٹرل بینک آف سری لنکا کے سابق ڈپٹی گورنر ڈبلیو اے وجے وردھنے نے بحران سے دوچار حکومت سے اپیل کی ہے کہ اگلے ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ بات چیت سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام بحال کریں یا نتیجہ بھگتنے کے لئے تیاری رہیں۔مقامی اخبار ‘دی آئی لینڈ’کے ذریعہ آئی ایم ایف کے ساتھ 18 اپریل کو بات چیت شروع ہونے سے لے کر ان کے خیالات مانگے گئے ،تو مسٹر وجے وردھنے نے کہا کہ واشنگٹن بات چیت کے لئے ملک میں سیاسی استحکام ایک ضروری شرط ہے ۔مسٹر وجے وردھنے نے 2009 میں نائب گورنر کے طور پر نو سال کی مدت کے لیے کام کرنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی سیاسی پارٹیاں واشنگٹن میں مذاکرات کے لیے بیٹھنے کے خطرے سے بے خبر نہیں ہو سکتیں، جب کہ صدر اور پورے ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہو رہا ہے ۔ ملک حکومت کے استعفے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری ڈیو گنا سیکرا نے بھی خبردار کیا کہ حکمران اتحاد کے اندر اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طویل سیاسی تنازعات معاشی استحکام کی بحالی کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کرنے والے حکومتی وفد میں وزیر خزانہ علی صابری، فنانس سکریٹری مہندا سری وردھنے اور مرکزی بینک کے گورنر نند لال ویراسنگھے شامل ہیں۔
سابق ایم ایل اے گناسیکرا نے کہا کہ سیاسی بحران کو حل کرنے میں مزید تاخیر سے قومی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں، مسٹر گنا سیکرا نے کہا کہ ملک میں مالی، سیاسی اور سماجی بحرانوں کے زہریلے امتزاج نے غیر ملکی زرمبادلہ کے بحران کو بدترین صورت حال بنا دیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS