نئی دہلی،(یو این آئی) انتخابی حکمت عملی بنانے والے پرشانت کشور کو کانگریس میں شامل کرنے کے فیصلے سے پارٹی کے کئی بڑے لیڈروں نے اعتراض کیا ہے اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی ان تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بارے میں جلد ہی فیصلہ کرسکتی ہیں۔کانگریس کے ذرائع نے جمعرات کو یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ پرشانت کشور کو پارٹی میں شامل کرنے پر پارٹی کے لیڈروں کے ساتھ غو روخوض ہوا ہے اور اس بارے میں انکا ملا جلا ردعمل ہے لیکن کئی لیڈروں نے اس معاملہ سے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے سابق صدرراہل گاندھی اور اترپردیش کی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کا پرشانت کشور سے متعلق مثبت موقف ہے۔ راہل اور پرینکا اترپردیش اسمبلی کے گزشتہ انتخابات کے دوران پرشانت کشورکے ساتھ کام کرچکے ہیں۔ تب کانگریس نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا حالانکہ یہ اتحاد الیکشن ہار گیا۔پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں نے محترمہ گاندھی کے سامنے مسٹر کشور کو پارٹی میں شامل کرنے کے معاملہ پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے لیکن کانگریس کے کئی لیڈر کشور کی کامیابی سے متاثربھی ہیں۔ ذرائع نے کہاکہ محترمہ گاندھی اس معاملہ پر جلد ہی حتمی فیصلہ کرسکتی ہیں۔کانگریس کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پہلے بھی کئی لیڈر پرشانت کشور کو پارٹی میں شامل کرنے کے خلاف تھے لیکن ان کی حکمت عملی کی وجہ سے مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس اور تملناڈو میں ڈی ایم کے کو کامیابی ملی ہے اور اس سے اب یہ لیڈر بھی پرجوش ہیں۔ خیال رہے کہ مغربی بنگال اور تملناڈو اسمبلی انتخابات میں ترنمول اور ڈی ایم کے نے پرشانت کشور کی حکمت عملی کے مطابق کام کیا تھا۔