نئی دہلی: (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج کانگریس پرالزام لگایا کہ گجرات فسادات کے تعلق سے اس نے نریندر مودی کی تذلیل اوربدنام کرنے کے لئے تیستا سیتلواڑ کا استعمال کیا اوراس کے لئے کروڑوں روپے خرچ کئے۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے گجرات فسادات کے تعلق سے سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کے ایک حلف نامے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گجرات فسادات 2002 میں جس طرح عزت مآب جناب نریندر مودی جی کی تذلیل کی کوشش کانگریس نے سازش کے تحت کی تھی، اس کی حقیقت تہہ در تہہ سامنے آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس پر کہا تھا کہ کچھ لوگ سازش کے تحت اس موضوع کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہے تھے اور غلط حقائق پیش کر رہے تھے اور اب ان لوگوں پر بھی شکنجہ کسے۔اس تناظر میں تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے عدالت میں ایک حلف نامہ پیش کیا ہے جس میں پوری سازش کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلف نامہ کہتا ہے کہ تیستا سیتلواڑ اور ان کے ساتھی انسانیت کے تحت کام نہیں کر رہے تھے۔ یہ سیاسی مقاصد کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
پاترا نے کہا کہ کانگریس کے دو مقاصد تھے۔ پہلا، گجرات کی اس وقت کی حکومت کو غیر مستحکم کیا جائے اور دوسرا بے قصور لوگوں کو اس میں شامل کیا جائے جس میں نریندر مودی کا نام بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلف نامے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سازش کرنے والیں محترمہ سونیا گاندھی کے سابق چیف سیاسی مشیر احمد پٹیل تھے۔ احمد پٹیل توصرف نام ہے، اس سب کے پیچھے بنیادی طور پر محترمہ سونیا گاندھی کا نام ہے۔ محترمہ گاندھی نے گجرات کی شبیہ اور مسٹر مودی کوبدنام کرنے کی سازش کی۔