جمعیۃ علماء مہراج گنج کے زیر اہتمام ‘کمہر یا بزرگ’ میں اصلاح معاشرہ پروگرام

0

پریس ریلیز (لکشمی پور ) جمعیۃ علماء مہراج گنج کے زیر اہتمام اصلاح معاشرہ کا ایک عظیم الشان پروگرام مدرسہ مصباح العلوم، کمہریا بزرگ میں منعقد ہوا ، جس کی صدارت پھریندہ تحصیل کے صدر و مدرسہ مصباح العلوم کے مہتم مولانا فخر الدین قاسمی نے کی ، جب کہ نظامت کے فرائض ضلعی جمعیت کے میڈیا انچارج مفتی احسان الحق قاسمی نے انجام دیئے۔ جلسہ کا آغاز حافظ عصمت اللہ کی تلاوت قرآن اور احمد اللہ کی نعت سے ہوا ، بعد ازاں ضلعی جمعیت کے جنرل سیکریٹری و دار العلوم فیض محمدی ہتھیاگڑھ کے مہتم مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اپنے افتاحیہ بیان میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے آزادی سے پہلے بھی اور بعد میں بھی مسلمانوں کے ملی و سیاسی مسائل کے حل کے لئے جس قوت و جرات کے ساتھ تمام محاذوں پر شانہ بہ شانہ ساتھ دیتی آئی ہے۔ وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، ملک کے کسی خطہ میں مظلوم وستم رسیدہ افراد کی قانونی دستگیری ہو یا پھر فرقہ وارانہ فسادات سے متاثر افراد کو بر وقت امداد پہنچانے کا چیلنج یا قدرتی آفات کے شکار غریب و مظلوم مسلمانوں کے ٹوٹے دلوں کی بر وقت مرہم پاشی اور ان کی معاشی ضروریات کی تکمیل، ہر نازک موقع پر جمعیت کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کی قائدانہ صلاحیتوں نے ہر ریاست کے ذمہ داران جمعیت کو ہمیشہ فعال و متحرک بنائے رکھا۔ آج حضرت والا کی قیادت میں جمعیت کا ولولہ انگیز قافلہ ملک وملت کی خدمات انجام دیتا ہوا آگے کی طرف رواں دواں ہے۔ معلوم ہو کہ جمعیت مختلف شعبہائے زندگی میں کام کرنے کے ساتھ، اصلاح معاشرہ پروگرام کے انعقاد پر بھی خاص توجہ دیتی ہے، آج ہم سب اس کے جھنڈے تلے، اس پروگرام میں شریک ہیں، مقصد پروگرام یہ ہے کہ کفر والحاد اور ارتداد کے اس دور میں ہم نہ صرف اپنے ایمان کو بلکہ اپنے ماتحتوں کے دین و ایمان کو بچانے کی فکر کرنے والے بن جائیں۔

دار العلوم فیض محمدی کے استاذ حدیث مولانا ڈاکٹرمحمد اشفاق قاسمی نے اصلاح معاشرہ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وحدیث سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ دنیا کےنظم کے ساتھ آخرت کی فکر سے ہم غافل ہو گر زندگی نہ بسر کریں، دنیاوی زندگی تو یہ رہ گذر ہے، دائمی اور ہمیشہ ہمیش کی زندگی آخرت کی زندگی ہے۔ مولانا نے یعقوب علیہ السلام کا وہ واقعہ بڑی تفصیل سے بیان کیا جس میں کہا گیا کہ، انتقال کے وقت یعقوب علیہ السلام نے اپنی اولاد سے پوچھا کہ میرے مرنے کے بعد تم کس کی عبادت کرو گے؟ اس سے مطلب یہ نکلتا ہے کہ اللہ کی طرف سے والدین کے ذمہ اولاد کی دینی تعلیم وتربیت کی گراں بار ذمہ داری ڈالی گئی ہے۔اس لئے کسی بھی لمحہ ان کی تربیت سے غفلت بر تنا برےنتائج کا سبب بن سکتی ہے۔ ہمیں بیدار رہنا چاہئے۔

دار العلوم فیض محمدی کے استاذ تفسیر وفقہ، ہر دل عزیز خطیب مولانا محمد سعید قاسمی نے سورۃ انعام کی آیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے عقید ہ وحدانیت میں پختگی کے سبب اخروی نجات کی گارنٹی اور شرکیہ اعمال کے سب اللہ کی ناراضگی اور اس کی طرف سے عدم مغفرت پر بھر پور روشنی ڈالی ، آپ نے کہا کہ اگر اذان ہورہی ہو اور آپ مسجد مںں نہ جا کر کسی دنیاوی کام میں مشغول ہو گئے تو یہ بھی شرک کا سبب ہے ،یا آپ تجارت میں لگ گئے تو یہ بھی ایک قسم کے شرک کا سبب ہے، آپ نے سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں سے پر ہیز کرنے کے علاوہ ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی تلقین کی، اور والدین کے حقوق کی اہمیت پر متعد د قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ فضیلت کم ہے کہ اللہ نے جب انسانوں سے اپنے حق اور غیر اللہ کی عبادت سے بچنے کا مطالبہ کیا تو اس کے معا بعد انسانوں سے کہا کہ تم اپنے ماں باپ کے ساتھ بہتر سے بہتر برتاؤ کرتے رہنا، چوں کہ انکی دعائیں ہی آخرت میں کامیابی کا تمہارے لئے ضامن ہو سکتی ہیں۔ تحصیل نو تنواں کے صدر جمعیت مولانا محمد طاہر قاسمی نے اپنے مختصر بیان میں گناہوں کو چھوڑ نے اور شریعت محمدیہ پر مکمل پیروی کرتے ہوئے زندگی گزارنے کی درخواست کی اور کہا کہ گناہوں کے اثرات و اسباب ہی تو ہیں کہ بارش کا سلسلہ بند ہے، جس کی زد میں انسانوں کے ساتھ چرند پرند و پودے بھی آرہے ہیں، آپ ہی کی دعاء پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ مولانا فخر الدین قاسمی نے حاضرین کا شکریہ کیا۔واضح رہے کہ اس پروگرام میں مدرسہ کے ایک طالب علم نے حفظ قرآن مکمل کرنے کی سعادت حاصل کی ۔
پروگرام میں گاؤں سمیت قرب و جوار سے آئے ہوئے کثیر تعداد میں حاضرین کے علاوہ حافظ بلال احمد مولانا عبد الوحید قاسمی مولانا ایوب قاسمی، مولانا زاہد علی مفتاحی، غیاث الدین ، حافظ شعیب احمد، حافظ نثار الله ، اشرف پردھان ، مولانا مزمل، مولانا محمد عرفان، مولانا تسنیم، مولانا نیاز وغیرہ بطور خاص موجود تھے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS