ذات پات کے نظام کے خاتمہ کیلئے سماجی آزادی ضروری : بھاگوت

0

کانپور، (ایجنسیاں) : آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت، جنہوں نے اس ہفتے کے شروع میں ذات پات کے نظام کو ختم کرنے کی بات کہی تھی، اتوار کو کانپور میں مہارشی والمیکی کے یوم پیدائش پر والمیکی برادری سے رابطہ کیا۔ ذات پات کے نظام پر ایک بار پھر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکیلے حقوق دینے کا قانون تبدیلی نہیں لا سکتا بلکہ اس کےلئے دماغ اور دل کی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آر ایس ایس سربراہ یہاں تاریخی پھول باغ میدان میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ ملک کو آئین دیتے ہوئے ڈاکٹر بھیم راو¿ امبیڈکر نے تبصرہ کیا تھا کہ پسماندہ مانے جانے والے اب ایسے نہیں رہیں گے، کیونکہ وہ قانون کی نظر میں برابر ہیں اور سب کے ساتھ بیٹھیں گے۔ اصل یہ ہے کہ قانون بنانے سے سب کچھ نہیں ہو گا، دل اور دماغ بدلنے کی ضرورت ہے، قانون نے سیاسی اور معاشی آزادی فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ذات پات کا نظام اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک سماجی آزادی حاصل نہیں ہو جاتی۔ بھاگوت نے کہا کہ پہلا والمیکی مندر ناگپور میں کھولا گیا تھا اور وہ وہاں گئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ورن(ذات کا نظام) کے نظریہ کو فراموش کر دینا چاہیے کیونکہ یہ ماضی کی بات تھی۔ انہوں نے برادری کے ممبران سے سنگھ کے شاکھوں میں شامل ہونے کی اپیل کی۔انہوں نے کہاکہ آرایس ایس والمیکی برادری کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ ہم اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ آپ کے ساتھ ہیں، ہمارے کارکنان کسی بھی مسئلے میں مدد کےلئے حاضرہیں۔ وہ سنگھ کے گھوش شیویر (میوزیکل بینڈ کیمپ) میں شرکت کے لیے2 روزہ دورے پر کانپور پہنچے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS