نئی دہلی:سپریم کورٹ نے راجدھانی کے شاہین باغ علاقہ میں شہریت قانون کے خلاف تقریباً 40 دنوں سے جاری مظاہرے کے خلاف دائر عرضی کو منشننگ افسر کے سامنے ذکر کرنے کا جمعہ کو مشورہ دیا۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے ،جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے ذکر(منشن) کرنے والے سبھی وکیلوں کو کہاکہ وہ منشننگ افسر کے سامنے اپنے معاملہ کو منشن کریں۔
ساہنی نے دھرنا اور مظاہرہ کی وجہ سے کالندی کنج،شاہین باغ سڑک کوبند کیے جانے کے خلاف عدالت سے رجوع کیاہے۔ انھوں نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کیا ہے، جس میں مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کو کوئی ہدایت دینے سے انکار کردیاگیاتھا۔ ہائی کورٹ نے14جنوری کو حکومت اور پولیس کو حالات کوذہن میں رکھتے ہوئے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
کالندی کنج۔ شاہین باغ سڑک بند ہونےسے مسافروں کو ہونے والی پریشانی کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی میں کہاگیاہے کہ لوگ ڈی این ڈی فلائی اوور اور آشرام جیسے متبادل راستوں سے جانے پرمجبور ہیں، جس کی وجہ سے قیمتی وقت اور ایندھن کی بربادی ہورہی ہے۔
شاہین باغ احتجاج : سپریم کورٹ نے منشننگ افسر کے پاس منشن کرنے کا مشورہ دیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS