نئی دہلی: دہلی کے شاہین باغ علاقے میں جاری مظاہرے کے خلاف احتجاج شروع ہوا ہے۔ اس احتجاج کے پیش نظر ، پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد وہاں تعینات ہے۔ اس موقع پر ڈی سی پی چنموئے بسوال بھی موجود ہیں،اور وہ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شاہین باغ کے علاقے میں یہ مظاہرہ 50 دن سے جاری ہے، جس کی وجہ سے نوئیڈا جانے والے کالندی کنج۔ سریتا وہار روڈ بھی بند ہے۔ سڑک کے بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچا ہے۔ ہفتے کے روز ، ایک شخص نے سی اے اے احتجاج کے خلاف احتجاجی مقام کے قریب فائرنگ بھی کی۔ فائرنگ کے وقت وہ 'جئے شری رام' کے نعرے لگارہا تھا پولیس کی گرفت میں ہونے کے باوجود اس شخص نے کہا کہ اس ملک میں صرف ہندئوں کی ہی چلے گی ۔ پولیس تفتیش کے دوران ، ملزم شخص نے اپنا نام کپل گجر بتایا تھا اور وہ مشرقی دہلی کے دلوپورہ کا رہنے والا ہے۔
پولیس تفتیش میں بتایا گیا کہ اس شخص کی عمر 25 سال ہے اور وہ ایک پرائویٹ کالج میں پڑھتا ہے۔ کپل نے کہا کہ کیسے مٹھی بھر لوگوں نے شاہین باغ سڑک پر قبضہ کرلیا ہے۔ وہ اس بات پر ناراض تھا اور سڑک کھولنے وہاں پہنچا تھا۔ کپل گجر نے بتایا کہ وہ آٹو لے کر وہاں پہنچا اور 2 راؤنڈ فائر کیا۔
اس سے پہلے جامعہ یونیورسٹی کے سامنے ایک گوپال نام کے شخص نے فائرنگ کی تھی، جس میں ایک طالب علم شاداب زخمی ہوا تھا۔
شاہین باغ میں فائرنگ کرنے والے کپل گجر کے والد گاجے سنگھ نےآج میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا، میں اس سے ملنے نہیں گیا۔ میں صبح سے ہی گھر پر ہوں، اسے چھوڑنے کے بعد اس کے بارے میں مجھے اس کی کوئی اطلاع نہیں تھی۔ ہم نے اسے شام کو ٹیلی ویژن پر دیکھا تھا، اور ہمیں نہیں معلوم کہ اس نے ایسا قدم کیوں اٹھایا۔
شاہین باغ: سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظارہرے کے احتجاجی مظاہرہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS