بلاسپور،(ایجنسی):چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے شادی شدہ بیوی کے ساتھ اس کی مرضی کے خلاف جسمانی تعلق کو جنسی زیادتی نہیں ماناہے۔ ایڈووکیٹ وائی سی شرما نے کہا کہ جسٹس این کے چندرونشی کی سنگل بنچ نے قانونی طور پر شادی شدہ بیوی کی مرضی کے خلاف زبردستی یا طاقت کے بل بوتے جسمانی تعلق عصمت دری نہیں ماناہے۔شرما نے بتایا کہ ریاست کے ضلع بیمتارا کے ایک کیس میں شکایت کنندہ بیوی نے اپنے شوہر پر عصمت دری اور غیر فطری #جنسی تعلقات کا الزام لگایا تھا، جسے اس کے شوہر نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کہا کہ ازدواجی عصمت دری کے علاوہ دیگر الزامات کے معاملے میں کیس جاری رہے گا۔ شرما نے بتایا کہ ضلع بیمتارا میں شادی کے بعد شوہر اور بیوی کے درمیان علیحدگی ہوگئی تھی۔ بیوی نے تھانے میں شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی شادی جون 2017 میں ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ دنوں کے بعد اس کے شوہر اور سسرال والوں نے اسے ہراساں کرنا شروع کیا، جہیز کے طور پر پیسوں کا مطالبہ کیا۔
بیوی کی مرضی کے خلاف جسمانی تعلقات عصمت دری نہیں:ہائی کورٹ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS