نئی دہلی (ایس این بی) : جہانگیرپوری علاقہ میں عید سے پہلے آخری جمعہ پر نماز سے پہلے دہلی پولیس کی طرف سے سیکورٹی بندوبست سخت کردی گئی۔ ڈی سی پی اوشا رنگنانی نے بتایا کہ علاقہ میں کافی مقدار میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے ساتھ سیکورٹی کے زبردست بندوبست کئے گئے تھے۔ پولیس کے جوان پورے علاقے میں مسلسل گشت کرنے کے ساتھ ساتھ چپے چپے پر نظر بنائے ہوئے تھے۔ دہلی پولیس کے علاوہ نیم فوجی دستہ کے جوانوں کے علاوہ خواتین فورس کو بھی تعینات کیاگیا تھا۔ آج تہوار کو دھیان میں رکھتے ہوئے علاقہ میں کچھ دکانیں بھی کھولی گئیں، وہیں علاقہ میں اس کے علاوہ بیریکیڈ لگائے گئے تھے اور خاص طور پر پولیس انتظامیہ کی طرف سے چیکنگ کے بعد ہی داخلہ دیا جارہا تھا۔ پولیس کی طرف سے علاقہ میں امن وامان بنائے رکھنے کے لیے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر اپیل بھی کی جارہی تھی۔
16 اپریل کو ہنومان جینتی پر ایک جلوس کے دوران ہندو اور مسلم گروپوں کے لوگوں میں جھڑپ ہوگئی تھی، جس میں 8 پولیس اہلکار اور ایک مقامی شخص زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق جھڑپ کے دوران پتھراؤ اور آگ زنی ہوئی اور کچھ گاڑیوں کو بھی آگ کے حوالے کردیاگیا تھا۔ جہانگیرپوری کے سی بلاک میں ایک موبائل کی دکان چلانے والے دکاندار نے بتایا کہ کل ہمیں دکان کھولنے کی اجازت دی گئی تھی، لیکن آج پھر ہمیں بریکیڈ ڈنگ علاقہ میں داخلہ کرنے کی اجازت نہیں ملی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ انہوں نے علاقہ میں دکانیں بند کرنے کی کوئی ہدایت نہیں دی ہے۔ افسر نے بتایا کہ علاقہ میں نماز چل رہی ہے۔ یہاں دکانیں بھی کھولی گئی ہیں۔ ہم نے کسی کو دکان بند کرنے کے لیے نہیں کہا ہے، اگر انہوں نے اسے خود بند کیا ہے، تو اس میں ہمارا کوئی رول نہیں ہے۔ گزشتہ اتوار کو علاقہ کے ہندو اور مسلم برادری کے لوگوں نے امن کا پیغام دینے کے لیے ترنگا یاترا نکالی تھی، جس مسجد کے پاس فساد ہوا تھا، اس کی طرف جانے والے راستے آمد ورفت کے لیے بند ہیں۔
جہانگیرپوری میں جمعہ کی نماز سے قبل بڑھائی گئی سیکورٹی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS