سہارا-سیبی اکاؤنٹ میں23,000کروڑ ،9برسوں میں 129کروڑہی لوٹاپایا سیبی

0
goodreturns.in

نئی دہلی (ایجنسیاں): عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے تحت پونجی بازار یگولیٹری سیبی نے سہارا کی 2کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کو 9برسوں میں تقریباً 129 کروڑروپے واپس کئے ہیں۔ سیبی کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق ری فنڈ کیلئے خاص طور سے کھولے گئے بینک اکاؤنٹس میں جمع رقم بڑھ کر 23ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہوگئی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے اگست2012کے اپنے ایک آرڈر میں سہارا کی 2کمپنیوں کے تقریباً 3کروڑ سرمایہ کاروں کو سود سمیت رقم واپس کرنے کیلئے کہاتھا، لیکن بڑی تعداد میں بانڈ ہولڈروں کے ذریعہ دعویٰ نہ کرنے کے سبب سیبی نے گزشتہ مالی سال 2020-21 میں صرف14کروڑ روپے ہی واپس کئے تھے، جب کہ اس سال سیبی سہارا واپسی کھاتے میں جمع کل رقم میں 1400 کروڑ روپے کا مزید اضافہ ہوگیا۔
سیکورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(سیبی) نے اپنی تازہ سالانہ رپورٹ میں کہاکہ اسے 31مارچ2021 تک 19616 درخواستیں ملیں، جن میں تقریباً 81.6کروڑ روپے کی رقم واپسی کے دعوے تھے۔ سیبی نے بتایاکہ اس نے 16909 معاملوں میں (129کروڑ روپے، جس میں66.35کروڑ روپے اصل رقم اور62.34 کروڑ روپے سود شامل ہے) ری فنڈ جاری کئے ہیں، جب کہ 483 درخواستوں میں کمیوں کو دور کرنے کیلئے سرمایہ کاروں کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔ ریگولیٹری نے کہاکہ 7درخواستیں متنازع زمرے میں رکھی گئی ہیں، سہارا کے پاس 332زیرالتوا درخواستیں ہیں، 122 درخواست سیبی کے پاس زیر التوا ہیں اور 2487 معاملے سرمایہ کاروں سے کوئی ردعمل نہ ملنے اور ریکارڈ نہ ہونے کے سبب بند کردیئے گئے ہیں۔
اپنے گزشتہ اَپ ڈیٹ میں سیبی نے 31مارچ2020 تک اس کے ذریعہ ری فنڈ کی گئی کل رقم 115.2کروڑ روپے (15140درخواستوں کے سلسلے میں) بتائی تھی۔ اس وقت متنازع معاملوں کی تعداد بہت زیادہ 229 تھی، جب کہ بند ہوئے معاملوں کی تعداد 1688 تھی۔ سیبی نے آگے کہاکہ سپریم کورٹ کے ذریعہ پاس مختلف احکام اور ریگولیٹری کے ذریعہ پاس قرقی احکام کے مطابق 31 مارچ تک کل 15473 کروڑ روپے کی وصولی کی گئی ہے۔ سیبی نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کے 31اگست 2012 کے فیصلے کے مطابق بانڈ ہولڈروں کو ری-فنڈ کرنے کے بعد ان پر حاصل سود سمیت ان رقم کو مختلف نیشنلائز بینکوں میں جمع کردیا گیا ہے۔ 31 مارچ2021 تک جمع کی گئی کل رقم ان بینکوں میں 23191 کروڑ روپے ہے۔ 31مارچ2020 تک یہ رقم 21770.70 کروڑ روپے تھی۔
سیبی کے تازہ اَپ ڈیٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سہارا گروپ نے کہا کہ اس کے اپنے اندازے کے مطابق سہارا-سیبی اکاؤنٹ میں سود سمیت جمع رقم تقریباً 25 ہزار کروڑ روپے ہونی چاہئے۔ گروپ نے الزام لگایا کہ سیبی بلاوجہ سہارا اور اس کے سرمایہ کاروں کے 25ہزار کروڑ روپے روکے ہوئے ہے۔ برسوں سے ری-فنڈ دعوؤں کو مدعو کرنے کیلئے سیبی کے ذریعہ مختلف اخباروں میں دیئے جارہے اشتہارات کا ذکر کرتے ہوئے سہارا نے کہاکہ ریگولیٹری نے گزشتہ اشتہار میں واضح کردیاتھاکہ وہ جولائی 2018 کے بعد موصول کسی بھی دعوے پر غور نہیں کرے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ سیبی کو اور زیادہ دعویداروں کو ادائیگی نہیں کرناہے، لہٰذا بلاوجہ اپنے پاس رکھی 25ہزار کروڑ روپے کی رقم سہارا کو واپس کردینی چاہئے۔ عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے مطابق تصدیق کیلئے سہارا نے 9 سال پہلے اپنے تمام 3کروڑ سرمایہ کاروں سے جڑے اصل دستاویز سیبی کو دے دیئے تھے۔ گروپ نے کہاکہ 25ہزار کروڑ روپے کی یہ رقم آخرمیں سہارا کو واپس ملے گی۔گروپ نے آگے کہاکہ سیبی کیلئے سہارا کے ذریعہ جمع کی گئی رقم کو روکنا افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔
گروپ نے کہاکہ اتنی بڑی رقم بینکوں میں بیکار پڑی ہے جو نہ صرف ایک کاروباری ادارہ کے طورپر سہارا کے مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے، بلکہ ہمارے ملک کی اقتصادی ترقی کو خاص طور سے کسادبازاری کے اس مشکل وقت میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔
سیبی نے 2011 میں سہارا انڈیا رئیل اسٹیٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایس آئی آر ای سی ایل) اور سہارا ہاؤسنگ انویسمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایس ایچ آئی سی ایل) کو ہدایت دی تھی کہ وہ سرمایہ کاروں سے حاصل کئی گئی رقم کو متبادل کے طور پر مکمل تبدیلی بانڈ(او ایف سی ڈی) کی شکل میں جانے والے کچھ بانڈوں کے ذریعہ سے واپس کرے۔ اپیل اور کراس اپیل کے طویل عمل کے بعد سپریم کورٹ نے 31اگست 2012 کو سیبی کی ہدایت کو برقرار رکھا تھا۔ عدالت میں دونوں فرموں کے سرمایہ کاروں سے حاصل کی گئی رقم کو 15فیصد سود کے ساتھ واپس کرنے کیلئے کہا گیاتھا۔ سہارا کو سرمایہ کاروںکی رقم واپس کرنے کیلئے سیبی کے پاس 24ہزار کروڑ روپے جمع کرنے کیلئے کہاتھا۔ تاہم گروپ ہمیشہ کہتا رہا ہے کہ یہ دوہری ادائیگی کی رقم ہے، کیونکہ اس نے پہلے ہی 95فیصد سے زیادہ سرمایہ کاروں کو ان کی رقم براہ راست واپس کردیاتھا۔
2020-21 کی اپنی سالانہ رپورٹ میں سیبی نے کہاکہ معاملوں میں اس کے کاموں کی نگرانی سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر جسٹس (ریٹائرڈ) بی این اگروال کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ اس معاملے میں وقتاً فوقتاً عدالت عظمیٰ کے سامنے دائر اسٹیٹس رپورٹ کے بارے میں تفصیل مہیا کی جاتی ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں سیبی نے 31مارچ2021 تک 22 اسٹیٹس رپورٹ دائر کی تھی۔
سہارا گروپ نے اپنے بیان میں کہاکہ اس نے ہمیشہ ہندوستان بھر میں پھیلی انسانی پونجی کو پروڈکٹ کے طورپر چینلائزکرکے اور لوگوں کے دروازے پر روزگار اور کام دے کر اپنے کاروبار کو تیارکیاہے۔ اس طرح سہارا 14لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ان کے اپنے گاؤں اور قصبوں میں روزی روٹی دستیاب کرارہاہے۔ یہ بھارتی ریلوے کے بعد ملک کی دوسری سب سے بڑی انسانی پونجی ہے۔ سیبی میں جمع رقم کا استعمال ادارہ کے ذریعہ زیادہ روزگار اور کام پیدا کرنے کیلئے کیا جاسکتا تھا اور اس سے ملک اور اس کی معیشت کو مدد ملتی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS