نئی دہلی: مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کو 2معاملے میں سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے ایک طرف انتخابی مہم میں جے شری رام کے نعرے کے استعمال کے خلاف داخل عرضی کو مسترد کردیا۔ وہیں ایک دوسرے معاملے میں بی جے پی کے ڈربا سے امیدوار سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش کے خلاف جاری اریسٹ وارنٹ پر اسٹے لگادیا۔ سپریم کورٹ کے وکیل منوہر لال شرما کی جانب سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا کہ مذہبی نعروں کا استعمال عوامی نمائندہ قانون کی دفعہ 123(3) اور 125 کے تحت جرم ہے۔ ان التزامات کے مطابق کوئی بھی امیدوار یا انتخابی عمل سے جڑے کسی شخص کو مذہب، ذات، برادری یا زبان کے نام پر جذبات بھڑکانے کی اجازت نہیں ہے۔ عرضی میں وزیر داخلہ امت شاہ او ربی جے پی لیڈر سبھیندر ادھیکار کا نام بھی لیا گیاتھا اور مانگ کی گئی تھی کہ سی بی آئی ان کے خلاف کیس درج کرے۔ ساتھ ہی سیاسی پارٹی کے مذہبی نعرے کے استعمال سے روکنے کی مانگ کی گئی تھی۔ چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کی قیادت میں 3ججوں کی بنچ نے عرضی کو خارج کردیا اور عرضی دہندہ کو ہائی کورٹ جانے کو کہا۔ سی جے آئی کے ساتھ جسٹس ایس بوپنا اور وی راما سبرامنین کی بنچ نے کہا کہ اس صورتحال میں مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے پر اس کا واحد راستہ انتخابی عرضی سے ہائی کورٹ جانا ہے۔ عرضی میں مغربی بنگال میں 8مراحل میں الیکشن کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایاگیا تھا۔
’جے شری رام‘نعرہ کے خلاف داخل عرضی خارج
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS