ریاض(ایجنسیاں): سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ ثانی نے جمعرات کو ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔مملکت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ایس پی اے“ کے مطابق دونوں رہنماوں نے برادرممالک اورعوام کے درمیان مضبوط تاریخی تعلقات، مشرق وسطی اور خصوصا غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی ولی عہداور اردنی فرمانروا نے دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تلاش کرنے ضرورت پر زور دیاجو 4 جون 1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت دیتا ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
اردن کے فرمانروا نے دونوں ملکوں کے تعلقات کی سطح پر فخر کا اظہار اور انہیں تمام شعبوں میں مستحکم کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد نے اردن کی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے اردنی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے لیے مملکت کی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ سعودی عرب ان حالات میں برادر ملک اردن کے ساتھ کھڑا ہے۔اردنی فرمانروا نے اردن کی سلامتی اور استحکام کی سپورٹ کے لیے مملکت کے موقف کو سراہا۔سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے غیر ادا شدہ ٹریفک چالان کی ادائیگی پر 50 فیصد رعایت دینے کا اعلان کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیوں پر چالان میں دی جانے والی رعایت ایسے افراد کیلیے ہو گی جن کے چالان 18 اپریل 2024 سے قبل درج کیے گئے ہوں گے۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ چالان کی ادائیگی کے لیے دو طریقے وضع کیے گئے ہیں جن کے تحت 50 فیصد رعایت ملے گی۔ متاثرہ شخص اگر چاہے تو وہ تمام چالان کی رقم یکمشت ادا کردے یا ہر چالان کی ادائیگی قسطوں کی صورت میں بھی کی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم قدس اور مسئلہ فلسطین کیلئے عالمی حمایت کی ضرورت
وزارت داخلہ کے مطابق ٹریفک خلاف ورزیوں پرعائد کیے جانے والے چالان میں دی جانے والی 50 فیصد رعایت کی مہلت 6 ماہ تک جاری رہے گی جس کا آغاز 18 اپریل 2024 سے ہوگا۔