الیکشن جیتنے کےلئے تشدد کا ایک ’آلہ‘کے طور پر استعمال
ممبئی، (پی ٹی آئی) : شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راﺅت نے منگل کو بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ الیکشن جیتنے کےلئے فرقہ وارانہ فسادات کو ایک ’آلہ‘ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی مہاراشٹر اور ملک کے کچھ حصوں میں فرقہ وارانہ تشدد کو بھڑکا رہی ہے۔
راﺅت نے صحافیوں سے کہا کہ ’ممبئی میں آپ نے لاﺅڈ اسپیکر کے معاملے پر پہلے ہی کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ ایسے کئی شہر ہیں جہاں ایسی صورتحال موجود ہے اور اس سے ملک کی معیشت کو نقصان ہو رہا ہے۔ اس سے راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اور گھریلو سرمایہ کاری کو نقصان ہوتا ہے۔ اس سے محنت پیشہ طبقہ میں ڈر پیدا ہوتا ہے۔‘ وہ حال میں مہاراشٹر نو نرمان سینا (منسے)کے سربراہ راج ٹھاکرے اور بی جے پی کے کچھ لیڈروں کے ذریعہ مندروں کے اوپر سے لاﺅڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبہ کا ذکر کر رہے تھے۔ راج ٹھاکرے نے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کےلئے لاﺅڈ اسپیکر کے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے سرکار کو 3 مئی تک انہیں ہٹانے کی دھمکی دی تھی۔ برہن ممبئی مہانگر پارلیکا (بی ایم سی)اور دیگر بلدیاتی انتخابات سے قبل منسے کا یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔
راﺅت نے کہا کہ ’انہیں (بی جے پی کو) فسادات سے الیکشن جیتنا ہے اور سیاست کرنی ہے۔ یہ ملک کی بد بختی ہے۔ اسے ملک کے کروڑوں لوگوں، کسانوں اور مزدور طبقہ کی فکر نہیں ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ برسراقتدار پارٹی (مرکز میں) ملک میں فسادات بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام نومی اور ہنومان جینتی کے دوران پہلے کبھی فسادات نہیں ہوئے تھے۔ راﺅت دہلی میں حال کے فسادات کو قومی راجدھانی میں میونسپل کارپوریشن انتخابات سے جوڑتے ہوئے دکھائی دیے اور بی جے پی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ’دہلی مرکز کے زیر ا نتظام ریاست ہے۔ مرکز کے ذریعہ قانون و انتظام کا دھیان رکھا جاتا ہے لیکن پچھلے کچھ دنوں سے فسادات کے واقعات ہو رہے ہیں۔ اس کے پیچھے وجہ میونسپل کارپوریشن الیکشن ہے۔ الیکشن میں تاخیر کی گئی، کیونکہ آپ کو شکست کا خوف ہے۔ جب آپ جانتے ہیں کہ آپ الیکشن ہار رہے ہیں تو آپ نے کشیدگی پیدا کر دی ہے۔‘
ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کے حوالے سے سنجے راﺅت کا بی جے پی پر الزام
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS