روس تشدد بند کرے، یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے: ہندوستان

0
The Conversation

نئی دہلی/اقوام متحدہ: (یو این آئی) روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لئے کل دیر رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پر بحث میں ہندوستان نے اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ تشدد کو فوری طور پر روک کر سفارتی اقدامات کی طرف لوٹ آئیں۔ اور ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی ترغیب دینے کا اعلان کیا۔ ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کل دیر رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی یوکرین سے متعلق قرارداد کے حق میں 11 ارکان نے ووٹ دیا اور تین ارکان ہندوستان، چین اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس قرارداد پر روس نے ویٹو کا حق استعمال کیا اور یوں قرارداد منظور نہ ہو سکی۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان نے ووٹنگ کے بعد اپنے فیصلے کے حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے متعلقہ فریقوں سے فوری طور پر تشدد بند کرنے، تنازع کے حل کے لیے سفارتی اقدامات پر واپس آنے اور ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی ٹیلی فونک گفتگو میں انہی نکات پر زور دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے کہا کہ تمام رکن ممالک کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا احترام کرنا چاہئے کیونکہ اس سے آگے بڑھنے کا ایک تعمیری راستہ کھلتا ہے۔ ہندوستان نے افسوس کا اظہار کیا کہ سفارت کاری کا راستہ چھوڑ کر تشدد کا راستہ اختیار کیا گیا۔ ہندوستان نے کہا کہ اسے یوکرین میں حالیہ واقعات سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ انسانی جان کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔
ذرائع کے مطابق ہندوستان نے اس معاملے پر مستقل، مضبوط اور متوازن موقف اپنایا ہے۔ ہندوستان تمام فریقین سے رابطے میں ہے اور ہر کسی سے مذاکرات کی میز پر آنے کی مسلسل درخواست کر رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے ووٹ میں حصہ نہ لینے اور متعلقہ فریقوں سے رابطہ کرنے اور بات چیت اور سفارت کاری کے لیے درمیانی بنیادی راستہ تلاش کرنے کا آپشن برقرار رکھا۔
اس سے قبل قرارداد کے ایک مسودے میں اقوام متحدہ کے اعلامیہ کے باب 7 کے تحت ایک ایسے حل کی بات کی گئی تھی جس میں سلامتی کونسل کو طاقت کے استعمال کا حق مل جاتا تھا تاہم حتمی مسودے میں اس چیز کو ہٹا دیا گیا تھا۔
دریں اثنا، ایئر انڈیا ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے آج دو پروازیں روانہ کرے گا۔ دو بوئنگ 787 طیارے صبح رومانیہ کے دارالحکومت بخاریسٹ اور ہنگری کے دارالحکومت بڈاپیسٹ کے لیے روانہ ہوئے ہیں اور آج رات تک واپس آجائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS