نئی دہلی ،( یواین آئی )بھارتیہ کسان یونین نے تین زرعی قوانین کو مسترد کر نے کے مطالبے کے سلسلے میں جاری تحریک کے تحت دہلی-اترپردیش سرحد پرغازی پور چوکی پر جاری دھرنے کو ہٹائے جانے خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ۔
بھارتیہ کسان یونین نے جمعرات کی دوپہر ٹویٹ کر کے کہا ’’کسان بھائیو یہ افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ غازی پور بارڈر خالی کیا جا رہا ہے ۔ یہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے ، ہم یہ دکھا رہے ہیں کہ راستہ کسانوں نے نہیں دہلی پولیس نے بند کیا ہے ‘‘۔
احتجاج میں سڑکوں کو طویل عرصے تک بند رکھنے کے معاملے پر سپریم کورٹ کے سخت موقف کے بعد بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے آج قومی شاہراہ 24 کے دہلی تا غازی پور مرغا منڈی کی طرف جانے والی سروس لین کو خود کھلوا دیا ۔
کسان رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے سڑک بند نہیں کی بلکہ پولیس نے اسے بند کررکھا ہے ۔ دریں اثناء سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کسانوں کے احتجاجی مقام کے نزدیک پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے ۔ بی کے یو لیڈر راکیش ٹکیت نےدھرنے کے مقام پر صحافیوں سے کہا ’’اب ہم دہلی جائیں گے اور بتائیں گے کہ راستہ کھلا ہوا ہے ۔ انہوں نے یہ پوچھنے پر کہ دہلی میں کہاں جائیں گے کے سوال پر کہا ’اب ہم پارلیمنٹ جائیں گے جہاں قانون بنتا ہے ‘۔
سپریم کورٹ میں ایک عرضی پر شنوائی کے دوران جمعرات کو مرکزی حکومت کو ایک مرتبہ پھر واضح طور پر کہا کہ کہ کسانوں کو احتجاج کا حق ہے ، لیکن اس کی وجہ سے سڑکوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کسان تنظیموں سے چار ہفتوں میں اپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے ۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 7 دسمبر کو ہوگی۔ واضح رہے کہ متحدہ کسان مورچہ کے بینر تلے 40 سے زائد کسان تنظیمیں دس ماہ سے زائد عرصے سے تین زرعی قوانین کی منسوخی اور دیگر مطالبات کے سلسلے میں دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پراحتجاج کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS