نئی دہلی (ایجنسیاں)ہفتہ کو انڈیا جوڑو یاترا کا 31 واں دن ہے۔ راہل گاندھی کی قیادت میں یہ یاترا ہفتہ کو تمکورو کے مایاساندرسے شروع ہوئی۔ اس دوران بڑی تعداد میں کانگریس کارکنوں نے راہل گاندھی کا استقبال کیا۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے 31 ویں دن پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پارٹی کے صدر کے انتخاب کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔ دونوں امیدوار اپنی اپنی حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران آر ایس ایس اور ویر ساورکر کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں آر ایس ایس انگریزوں کی مدد کر رہی تھی اور ساورکرکو انگریزوں سے وظیفہ مل رہا تھا۔ بی جے پی جدوجہد آزادی میں کہیں نہیں تھی۔ بی جے پی ایسے حقائق کو چھپا نہیں سکتی۔ کانگریس اور اس کے لیڈروں نے آزادی کی جنگ لڑی۔راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ہم فسطائی پارٹی نہیں ہیں۔ ہم ایک ایسی جماعت ہیں جو بات چیت پر یقین رکھتی ہے اور ہم مختلف نقطہ نظر کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں الیکشن جیتنے کےلئے ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہوگا۔ ملک میں نفرت اور تشدد پھیلانا ملک دشمنی ہے۔ ہم ہر اس شخص سے لڑیں گے جو نفرت اور تشدد پھیلاتا ہے۔ ہمارا آئین کہتا ہے کہ ہندوستان ریاستوں کا اتحاد ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہماری تمام زبانیں، ریاستیں اور روایات یکساں طور پر اہم مقام رکھتی ہیں۔ یہ ہمارے ملک کی فطرت ہے۔بھارت جوڑو یاترا کے دوران کانگریس پارٹی کے صدر کے انتخاب کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ میں اس پر ابھی کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ ساتھ ہی، بی جے پی کے ریموٹ کنٹرول صدر کے الزامات پر راہل گاندھی نے کہاکہ کانگریس کے صدارتی انتخاب کے لیے لڑنے والے دونوں امیدواروں کا اپنا موقف ہے اور ساتھ ہی اپنا نقطہ نظر بھی ہے۔ کسی کو بھی ’ریموٹ کنٹرول‘ کہنا دونوں کی توہین ہے۔کرناٹک انتخابات کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں کانگریس جیتے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرے تجربے میں لوگ کرپشن، مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح سے تنگ ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ میں ہمیشہ ایک خاص نظریہکے ساتھ کھڑا رہا ہوں، جس سے بی جے پی اور آر ایس ایس کو پریشانی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس طرح سے ڈھالنے کے لئے میڈیا کے ہزاروں کروڑوں روپے اور توانائی خرچ کی گئی جو غلط ہے۔نئی تعلیمی پالیسی کے بارے میں راہل گاندھی نے کہاکہ ہم نئی تعلیمی پالیسی کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ یہ ہمارے ملک کی اخلاقیات پر حملہ ہے، یہ ہماری تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتا ہے۔ یہ طاقت کو چند لوگوں کے ہاتھوں میں مرکوز کرتا ہے۔ ہم ایک ایسا تعلیمی نظام چاہتے ہیں جو ہماری تہذیب کی عکاسی کرے۔
آر ایس ایس نے انگریزوں کی مدد کی، ساورکر کو مل رہا تھا وظیفہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS