بڈاپیسٹ(ایجنسیاں) :منگل کو کرسٹیانو رونالڈو کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس میں ، اس نے یورو کپ 2020 میں پرتگال اور ہنگری کے مابین ہونے والے میچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران کوکا کولا کی دو بوتلیں میز سے ہٹائیں۔ اس کے بعد کمپنی کو چار ارب ڈالر کا بہت بڑا نقصان ہوا۔ کچھ لوگوں نے اس کے لئے رونالڈو کی تعریف کی جبکہ کچھ نے اسے ‘شرارتی سلوک’ بھی قرار دیا۔ دراصل اس کے پیچھے ایک پرانا اشتہار ہے جس میں رونالڈو خود کوک کی تشہیر کررہا ہے۔اس اشتہار میں رونالڈو فرج میں رکھے کوکا کولا کے کین پر فٹ بال کھیلتا نظر آرہا ہے۔ وہ فٹ بال کے بجائے آئس کیوب کو لات مار رہا ہے۔ یہ 2006 کا اشتہار ہے ، جو کمپنی کی اشتہاری مہم کا حصہ تھا۔اس کے بعد ، جب پریس کانفرنس کے دوران رونالڈو نے کوکا کولا کی بوتلیں ہٹائیں تو لوگوں نے اس پرانی ویڈیو کو شیئر کرنا شروع کردیا۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ منافقت ہے کیونکہ خود رونالڈو نے اس کی تشہیر کی ہے اور لوگوں سے اسے پینے کو کہا ہے اور اب وہ کاربونیٹیڈ مشروبات پینے سے انکار کر رہے ہیں۔اگرچہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ صحیح طریقہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 15 سال پہلے کی ویڈیو نکال کر آج کے تناظر میں دکھانا درست نہیں ہے۔
دنیا میں بیشتر ممالک میں رائج سرمایہ دارانہ نظام میں معروف برانڈز کی تشہیر کرتے کھلاڑی تو بہت ہیں لیکن رونالڈو پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ ان کی ایک حرکت سے کوکا کولاکے شیئرز میں وقتی گراوٹ کے باعث کمپنی کو چار ارب ڈالر کا مبینہ نقصان پہنچ گیا ہے۔کرسٹیانو رونالڈو آج کل کھیلے جانے والے یوروکپ میں اپنی قومی ٹیم پرتگال کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس میں رونالڈو کے ذریعہ کوکا کولا کی بوتلیں ہٹانے اور پانی کو ترجیح دینے کی ویڈیو سامنے آتے ہی دنیا بھر میں شائقین اس پر طرح طرح کے تبصروں میں مصروف تھے مگر جلد ہی صورتحال اس وقت بدل گئی جب معیشت پر رپورٹ کرنے والے جریدوں نے کوکا کولا کے شیئرز میں گراوٹ کی خبر دی۔کوکا کولا کے شیئرز میں کمی کی وجوہات جو بھی ہوں مگر صارفین اس کو دنیا کے امیر ترین فٹبالر کی حرکت سے جوڑتے نظر آئے۔
کھیلوں کے موقر جریدے ‘دا ایتھلیٹک’ کے مطابق پیر کی صبح کو کوکا کولا کمپنی کے مارکیٹ میں فی حصص قیمت 56.1 ڈالر تھی مگر لگ بھگ اس وقت جب رونالڈو کی پریس کانفرنس ختم ہوئے تھوڑی دیر ہوئی تھی فی حصص قیمت 1.6 فیصد کم ہو کر 55.2 ڈالر تک گر گئی اور مارکیٹ کی قدر کے اعتبار سے یہ رقم چار ارب ڈالر بنتی ہے، یعنی کوکا کولا کی مجموعی مالیت 242 ارب ڈالر سے گھٹ کر 238 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔البتہ دن کے اختتام تک فی حصص مالیت دوبارہ سے 55.29 ڈالر تک جا پہنچی۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ آیا رونالڈو کے اس اقدام سے کوکا کولا کے شیئرز میں گراوٹ کا کوئی براہ راست تعلق ہے۔
کوکا کولا نے اگرچہ رونالڈو کی اس حرکت پر ردعمل ضرور دیا ہے تاہم شیئرز گرنے کے معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔رونالڈو کی جانب سے کوکا کولا کی بوتلوں کو ایک طرف رکھنے کے بعد کوکا کولا کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ‘ہر کسی کو اپنی پسند کا مشروب کے انتخاب کی اجازت ہے اور ہر کسی کی پسند کا ذائقہ اور ضرورت مختلف ہوتی ہے۔‘ انہوں نے کہا ‘ہم ہر کھلاڑی کو پریس کانفرنس سے قبل ایک پانی کی بوتل، کوکا کولا اور کوک زیرو پیش کرتے ہیں۔’ تاہم کمپنی کی جانب سے شیئرز گرنے کے معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔کوکا کولا یورو کپ کی آفیشل اسپانسر ہونے کے ساتھ ساتھ رونالڈو کے موجودہ کلب یووینٹس کی اسپانسر بھی ہے۔
سال کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بیلن ڈی اور پانچ مرتبہ جیتنے والے کرسٹیانو رونالڈو اس سے قبل بھی صحت بخش غذا کی ترویج کرتے آئے ہیں۔وہ 36 برس کے ہیں لیکن ان کی فٹنس لاجواب ہے جس کے باعث وہ آج بھی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک گردانے جاتے ہیں۔ وہ اپنی ورزش کے معمول اور روزانہ کی غذا کے حوالے سے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے تصاویر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔رونالڈو اس سے قبل بھی بالواسطہ طور پر کوکا کولا نہ پینے کی ترغیب دے چکے ہیں۔ انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ کبھی کبھی اپنے بیٹے سے اس وجہ سے ناراض ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ کوکا کولا اور فانٹا یعنی سافٹ ڈرنکس پیتا ہے۔اپنی روزانہ کی غذا کا معمول شیئر کرتے ہوئے رونالڈو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے بتا چکے ہیں کہ وہ دن میں چھ مرتبہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں کھانا کھاتے ہیں اور اس غذا کی خاص بات یہ ہوتی ہے کہ اس میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔وہ بتاتے ہیں کہ ’میری غذا میں پھلوں اور سبزیوں کی بہتات ہوتی ہے اور میں میٹھی چیزوں سے اجتناب کرتا ہوں اور اس دوران پانی پینا بہت ضروری ہے۔‘
رونالڈو کی کوکا کولا پر پانی کو ترجیح دینے کے بعد کمپنی کو 4 ارب ڈالر کا نقصان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS