ریونت ریڈی کی کابینہ میں ایک بھی مسلم چہرہ نہیں

0

حیدرآباد: چار دن کی کشمکش کے بعد بالآخر ریونت ریڈی نے آج یعنی جمعرات کو تلنگانہ کے دوسرے وزیراعلیٰ کے طورپرحلف لیا۔ حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ اس پروگرام میں گورنرتملائی سْندرراجن نے لاکھوں لوگوں کی موجودگی میں ریونت ریڈی کو حلف دلایا۔ لوگوں اس خاص موقع کے گواہ بنے۔ ملو بھٹی وکرمارکا نے ریونت ریڈی کے ساتھ نائب وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔

ان کے علاوہ این اتم کمار ریڈی، سی دامودر راجنارسمھا، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، ڈی سریدھر بابو، پونگولیٹی سرینواس ریڈی، پونم پربھاکر، کونڈا سریکھا، ڈی انسویا سیتھاکا، ٹی ناگیشور راؤ، جوپلی کرشنا راؤ، جی پرساد راؤ،بطور کابینی وزراء حلف اٹھایاہے۔حلف برداری کی تقریب میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، دیپیندر ہوڈا جیسے بڑے نام موجود تھے۔ اس کے علاوہ کانگریس کے کئی سینئر لیڈر بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار اور سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے ریونت ریڈی کی حلف برادری تقریب میں شرکت کی ہے۔

واضح رہے کہ انتخابی نتائج آنے کے بعد وزیراعلیٰ کی دوڑ میں کئی نام سامنے آئے تھے۔ اچانک خبر آئی کہ ریونت ریڈی ریاست کے وزیراعلی ہوں گے اور وہ پیر کی شام کو حلف لیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد پارٹی کے کچھ لیڈروں نے احتجاج شروع کردیا اور تقریب حلف برداری کو منسوخ کرناپڑا۔ اس کے بعد پارٹی ہائی کمان نے دہلی میں ریونت ریڈی کے نام کااعلان کیا۔ بتایاجارہا ہے کہ 6 بارایم ایل اے اور کانگریس کے سابق ریاستی صدر این اتم کمار ریڈی اور مالو بھٹی وکرمارک نے ریونت ریڈی کی مخالفت کی تھی۔ ریونت کے مخالفین نے انہیں وزیراعلیٰ بننے سے روکنے کی پوری کوشش کی، لیکن وہ پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کی پہلی پسند رہے۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ میں ریونت ریڈی سمیت 12 وزرا کی حلف برداری

دراصل، وہ تلنگانہ میں انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے اور بعد میں بھی بی آر ایس کے خلاف کانگریس کی مہم کا چہرہ بنے رہے۔ کانگریس نے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں 119 میں سے 64 سیٹیں جیتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS