ہندوؤں کی وجہ سے مذہبی رواداری غالب آئی: جاوید اختر

0

مبئی: نغمہ نگار جاوید اختر نے جمعرات کو ممبئی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوہئے کہا کہ ملک میں رواداری صرف ہندوؤں کی وجہ سے ہے۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں بھگوان رام اور ماں سیتا کی سرزمین پر پیدا ہوا ہوں۔ جاوید اختر نے کہا کہ ہندوؤں کی سوچ بہت بڑی ہے، وہ اپنی سوچ بڑی رکھیں۔ یہ تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔

جاوید اختر نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے دیپوتسو پروگرام میں شرکت کی تھی۔ اس دوران انہوں نے جئے سیا رام کا نعرہ لگایا اور اسٹیج کے سامنے بیٹھے لوگوں سے کہا کہ وہ بھی جئے سیا رام کا نعرہ لگائیں۔
جاوید اختر نے کہا کہ اگرچہ میں ملحد ہوں، لیکن میں مریمادا پرشوتم رام کی بہت عزت کرتا ہوں۔ بھگوان شری رام ہماری ثقافت اور تہذیب کا حصہ ہیں۔ رامائن ہماری ثقافتی ورثہ بھی ہے۔ اس لیے پروگرام میں شرکت کے لیے آیا ہوں۔ جب بھی ہم مریدا پرشوتم کے بارے میں بات کرتے ہیں، صرف بھگوان شری رام اور ماں سیتا کے ذہن میں آتے ہیں۔
اختر نے مزید کہا کہ سیتا اور رام محبت کی علامت ہیں، ان کا الگ الگ نام لینا گناہ ہے۔ جو انہیں الگ کرنا چاہتا تھا وہ راون تھا۔ اگر آپ صرف ایک کا نام لیں تو آپ کے اندر بھی راون کہیں چھپا ہوا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ لکھنؤ میں (جاوید اختر لکھنؤ کے رہنے والے ہیں) جب لوگ صبح چہل قدمی کرتے تھے تو ایک دوسرے کو جئے سیا رام کہہ کر مبارکباد دیتے تھے۔
اختر نے کہا کہ آج کے دور میں عدم برداشت بڑھ گئی ہے۔ پہلے بھی کچھ لوگ ایسے تھے جن میں برداشت نہیں تھی۔ حالانکہ ہندو ایسے نہیں تھے لیکن ان کے دل ہمیشہ بڑے رہے ہیں۔ اس لیے وہ اس چیز کو اپنے اندر سے مرنے نہ دیں۔ ہندوؤں کو اپنی پرانی اقدار پر عمل کرنا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS