کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے لوگو کا اجرا

0
کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے لوگو کا اجرا
کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے لوگو کا اجرا

نئی دہلی، (ایجنسیاں): کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ہفتہ کے روز پارٹی کے دہلی واقع صدر دفتر پر ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا لوگو متعارف کرا دیا۔ انہوں نے اطلاع دی کہ راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی لیڈران 14 جنوری سے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا آغاز کر رہے ہیں۔ یاترا سے جڑنے کیلئے اپوزیشن اتحاد انڈیاکے لیڈران، کانگریس کی حلیف جماعتوں اور سول سوسائٹی کو بھی دعوت دی گئی ہے۔ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہاکہ ہم پھر تشریف لا رہے ہیں، اپنوں کے درمیان، ناانصافی اور تکبر کے خلاف نیائے (انصاف) کی للکار لے کر۔ سچائی کی اس راہ پر میں حلف لیتا ہوں کہ یاترا جاری رہے گی، انصاف کا حق حاصل ہونے تک۔کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ 14 جنوری سے منی پور سے ممبئی تک ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع کی جا رہی ہے۔ اس دوران بھارت جوڑو نیائے یاترا کے ذریعہ ہم عوام سے منسلک مسائل پر بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘، ملک کے باشندگان کو معاشی، سماجی اور سیاسی انصاف دلانے کی جانب ہمارا ایک مضبوط قدم ہے۔ یاترا ملک کے سماجی، معاشی، سیاسی اور بنیادی مسائل پر نکالی جا رہی ہے۔ کانگریس صدر نے کہاکہ جب ہم نے پارلیمنٹ میں ملک سے وابستہ مسائل اٹھانے کی کوشش کی تو حکومت نے ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا واقعہ پیش آیا، جب 146 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ اس لئے ہم ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے ذریعہ لوگوں کے درمیان جا رہے ہیں، تاکہ ہم اپنی بات ان سے کہہ سکیں اور سماج کے ہر طبقہ سے ملاقات کر کے اس کی بات سن سکیں۔کانگریس صدر نے کہا کہ اس مرتبہ انصاف ہو کر رہے گا، ہر کمزور کو حق مل کر رہے گا۔ برابری کا حق، روزگار کا حق، احترام کا حق۔

انہوں نے کہا کہ ہم مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کے مسائل، مزدوروں کی بری حالت، امیر غریب کے درمیان بڑھتی کھائی اور ذات پر مبنی مردم شماری سے وابستہ مسائل پر عوام کو بیدار کریں گے۔کھرگے کے مطابق یاترا کے دوران راہل سماج کے مختلف طبقات سے، تنظیموں سے بات کریں گے اور ان کے مسائل کے حل پر غور و خوض کریں گے۔ بی جے پی حکومت سرعام ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی کا استعمال کر کے اپوزیشن کو ڈرانے دھمکانے کا کام کر رہی ہے۔ یہ لوگ جب اپوزیشن کے لوگوں کو پکڑتے ہیں، تو ان کے اوپر کوئی بھی معاملہ تھوپ دیتے ہیں۔ لیکن جیسے ہی وہ آدمی بی جے پی میں شامل ہوتا ہے، اس کی شبیہ بے داغ ہو جاتی ہے۔ آخر یہ کہاں کا انصاف ہے!

کانگریس صدر نے کہا کہ ہم نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ سے جڑنے کے لیے انڈیا اتحاد کے لیڈران، مختلف ریاستوں میں کانگریس کی حلیف جماعتوں اور سول سوسائٹی کو مدعو کیا ہے۔ یاترا کے دوران ان تمام لوگوں سے ملاقات ہوگی اور تبادلہ خیال کیا جائے گا۔کانگریس صدر کا کہنا تھاکہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘کا پلیٹ فارم این جی او، صحافیوں، کسانوں، چھوٹے کاروباریوں، دلت پسماندہ طبقہ، قبائیلیوں اور دانشور طبقہ کو جوڑنے کیلئے بھی ہے۔ یہ یاترا صرف اپنی بات عوام تک پہنچانے کے لیے ہی نہیں بلکہ عوام کی آواز اور ان کے مسائل کو سننے کا بھی پلیٹ فارم ہے۔ ناانصافی کے خلاف انصاف کی لڑائی میں ہم پھر آ رہے ہیں۔ کروڑوں ملک کے باشندگان کی محبت اور دعائیں ساتھ لے کر، آمریت اور تکبر کو کرایا جواب دینے، اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھایئے، اس یاترا میں ہمارے ساتھ جڑیئے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ اس دوران انہوں نے راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ کی تفصیلات بھی بتائیں اور کہا کہ یہ یاترا 6700 کلومیٹر کا فاصلہ کس طرح طے کرے گی۔ انہوں نے ایک بار پھر منی پور کا مسئلہ اٹھایا اور مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ہر جگہ جا رہے ہیں لیکن وہ منی پور کیوں نہیں جا رہے ہیں!وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کھڑگے نے کہاکہ منی پور میں بدقسمتی سے مسلسل واقعات پیش آتے رہے لیکن دن رات مودی جی کبھی سمندر میں جا کر یا تیراکی کرنے کا فوٹو سیشن کراتے ہیں، تو کبھی ان مقامات پر جہاں مندروں کی تعمیر ہو رہی ہے، وہاں جا کر فوٹو کھنچواتے ہیں، کبھی کیرالہ میں اور کبھی ممبئی میں، ہر جگہ جاتے ہیں اور نئے کپڑے پہن کر اپنی تصویریں بنواتے ہیں!

مزید پڑھیں: بلقیس بانو کے معاملے میں پیر کے روز سپریم کورٹ فیصلہ سنائے گا

انہوں نے مزید سوال کیا کہ یہ عظیم شخص منی پور کیوں نہیں گئے، جہاں لوگ مر رہے ہیں۔ جہاں خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے۔ جہاں لوگ سردی میں مر رہے ہیں۔ کیا منی پور ملک کا حصہ نہیں؟ آپ لکشدیپ جا کر پانی میں قیام کرتے ہیں، کیا منی پور جا کر لوگوں کو نہیں سمجھا سکتے؟

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS