ریکوری کے لیے دھمکی دی تو بینک پر ہوگی کارروائی،آر بی آئی نے لون لینے والوں کو دی راحت

0

دانش رحمٰن
نئی دہلی : آربی آئی نے شکایت ملنے کےبعد قرض ریکوری ایجنٹوں پر شکنجہ کسنا شروع کردیا ہے۔ سینٹرل بینک آف انڈیا نے ایک سرکولر جاری کیا ہے۔ جس میں ادھاری دینے والے ادارے سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ریکوری (وصولی) ایجنٹ قرض لینے والوں کو کسی بھی طریقہ سے پریشان نہیں کریں۔ کسی بھی حال میں ریکوری ایجنٹ ادھار لینے والوں کو دھمکیاں نہیں دے گے۔ آر بی آئی کے ذریعہ نوکری پر رکھے گئے ریکوری ایجنٹ قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہیں۔ فائنشیل سروس کی اوٹ سوسنگ کے لئے کچھ قانوں طے کئے گئے ہیں جس پر عمل کرکرنا ریکوری ایجنٹ کو پوری سے ان پر عمل نہیں کرتے ہیں۔ ان ریکوری ایجنٹوں کی سرگرمیوں کے پیش نظر آر بی آئی کو یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ طعے کریں کہ لون ریکوری کے دوران کسی بھی طرح سے ہراساں کرنا یا پریشان کرنے والے واقعات نہیں ہوں گے۔ قرض کو وصول کرتے وقت یا پیسہ مانگتے وقت صارفین کو زبانی یا جسمانی کسی بھی طریقہ سے پرشیان نہیں کیا جانا چاہئے۔
سینٹرل بنک کی اور سے جاری پریس رلیز میں ان اداروں پر لاگو ہوگی جو آر بی آئی کے دائرے میں آتی ہے۔ آربی آئی نے ریکوری ایجنٹوں سے کسی بھی طرح کی دھمکی کا سہارا نہیں لینے کو کہا گیا ہے۔ ریکوری ایجنٹ کے ذریعہ پریشان کئے جانے کے سبب یہ وارننگ دی گئی ہے۔
سینٹرل بنیک نے کہا ہے کہ ادارے یقین دہانی کریں کے ان کے ریکوری ایجنٹ قرض لینے والے کسی فرد کے خلاف زبانی یا جسمانی کسی بھی طریقہ کا سہارا نہیں لے سکتے ہیں ۔ ریکوری ایجنٹ نہ تو ادھار لینے والوں کے دوستوں اور نہ ہی خاندان کے کسی بھی فرد کو کسی بھی شکل میں ذلیل نہیں کرسکتے ہیں۔
آر بی آئی نے کہا ہے کہ ادھار لینے والوں کی رازداری میں ریکوری ایجنٹ مداخلت نہیں کریں گے۔ ایسے ریکوری ایجنٹوں کو موبائل یا سوشل میڈیا کے ذریعہ سے غیر ضروری میسج بھیجنے یا کال کرنے سے غریض کرنا چاہئے۔ صبچ 8بجے سے پہلے اور شام 7بجے کے بعد فون نہیں کرنا چاہئے۔ ایسے میں کسی بھی خلاف ورزی کو سختی کے ساتھ عمل کیاجائے گا۔آربی آئی کو ایک اپریل 2021سے 3مارچ 2022تک بینکوں اور این بی ایف سی کے خلاف ایسی 7,813 شکایت ملی تھیں۔
سینٹرل نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی بنک صبچ 8بجے سے پہلے اور شام 7بجے کے بعد وصولی کے لئے کوئی میسج یا دھمکی کی کال نہیں کرسکے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS