راجستھان میں چار سالہ دلت بچی کے ساتھ درندگی، پولیس انسپکٹر گرفتار

0
راجستھان میں چار سالہ دلت بچی کے ساتھ درندگی، پولیس انسپکٹر گرفتار

جے پور: راجستھان سے انسانیت کو شرمسار کر دینے والا واقعہ معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں راجستھان پولیس میں تعینات ایک سب انسپکٹر نے پہلے چار سالہ بچی کو لالچ دے کر اپنے کمرے میں بلایا اور بعد میں اس کی عصمت دری کی۔ یہ واقعہ راجستھان کے دوسہ میں پیش آیا۔ واقعہ کے بارے میں اے ایس پی بجرنگ سنگھ نے بتایا کہ یہ واقعہ لال سوت علاقہ میں پیش آیا۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم سب انسپکٹر جس کی شناخت بھوپیندر سنگھ کے نام سے ہوئی ہے، نے پہلے چار سالہ بچی کو دوپہر کے وقت اپنے کمرے میں لے جا کر اس کی عصمت دری کی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد ملزم کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

اے ایس پی سنگھ نے بتایا کہ پاس رہنے والے ایک کنبہ کی شکایت پر راہواس پولیس اسٹیشن میں بھوپیندر نامی ایس آئی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے ملزم سب انسپکٹر پر زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ نابالغ لڑکی کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ ملزم الیکشن ڈیوٹی پر تھا جب اس نے یہ واردات کی۔ پولیس نے فی الحال ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

 دوسہ ایس پی وندیتا رانا نے کہا کہ لڑکی کی صحیح عمر کا تعین طبی معائنے کے بعد اور متاثرہ کے اہل خانہ کی رپورٹوں کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بچی کی عمر چار سے پانچ سال کے لگ بھگ ہے۔ اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں تھانہ راہواس کا گھیراؤ کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ اس واقعہ کے بعد گاؤں والوں نے تھانے کے باہر زبردست احتجاج کیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق احتجاج کرنے والے گاؤں والوں نے ملزم سب انسپکٹر کی پٹائی بھی کی۔

جائے وقوعہ پر پہنچے بی جے پی رکن پارلیمیان کیروڑی لال مینا نے کہا کہ لال سوٹ میں ایک پولیس اہلکار کے ذریعہ سات سالہ دلت لڑکی کی عصمت دری کے واقعہ پر لوگوں میں کافی غصہ ہے۔ میں موقع پر پہنچ گیا ہوں۔ معصوم بچی کو انصاف چاہیے۔

مزید پڑھیں: انتخابی مہم کے دوران بی جے پی رہنما پر حملہ، مدرسے میں پہنچ کر بچائی جان

انہوں نے مزید کہا کہ اشوک گہلوت حکومت کی نااہلی کی وجہ سے خود مختار بن چکی پولیس الیکشن جیسے حساس موقع پر بھی ظلم کرنے سے باز نہیں آرہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS