رمضان اور نیکی

0

ناصرالدین مظاہری

ضروری نہیں ہے کہ جب آپ کی جیب ہری ہوتب ہی صدقہ نکالاجائے یہ تصور ہی غلط ہے ہم نے صرف روپئے پیسے کو ہی صدقہ کے لئے لازم و ملزوم کرلیا ہے۔ ہم صدقہ کے نام پر فطرہ نکالنے کو ہی سب سے بڑا کمال سمجھتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ فطرہ ادا کرکے ہم نے غریبوں ، بے کسوں ، یتیموں پر احسان کیا ہے۔ حالانکہ فطرہ ادا کرکے آپ نے اپنے اور اپنے اہل وعیال کو بچالیا ہے۔ صدقہ کی اگر آپ میں وسعت نہیں ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ کام تو آپ اپنے ہاتھ پیر اور بات چیت سے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ مثلا آپ کے پاس وقت ہے اس وقت کو آپ استعمال میں لائیں۔ نا واقف لوگوں کو جاجا کر یا بلابلا کر دینی مسائل ، قرآنی آیات ، نبوی ارشادات ، ادعیہ ماثورہ وغیرہ سکھا کر ان کی آخرت کے ساتھ اپنی آخرت کو بھی درست کرسکتے ہیں۔ صدقہ یہ بھی ہے کہ آپ کے گھرمیں آپ کی اولاد ہے،ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔ انھیں نماز روزہ کی عادت ڈالیں ، ان کو دینی باتیں بتائیں۔ اپنی بیوی کا ہاتھ بٹائیں۔ اس کے رشتہ داروں کی عزت کریں۔
آپ مسجد میں آجائیں اور دھیان دیں کہ آپ تنہائی میں جب ایک خدا کے گھر میں موجود ہیں تو کیا کرسکتے ہیں۔ صرف تلاوت؟ صرف سنن اورنوافل ؟ صرف ذکر و اذکار؟ نہیں جناب یہ سب کام توآپ ہر وقت کریں کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔ نہ ہی اس میں کوئی ہچکچاہٹ اورتردد ہو سکتا ہے۔ کرنے کا کام تویہ بھی ہے اگر مسجد کی چٹائی ٹوٹ رہی ہے تو اس کی سلائی کردیں۔ اگرمسجد کے لوٹے گندے ہوگئے ہیں تو اس کی صفائی کردیں۔ اگر امام صاحب کامصلی گندہ ہوگیاہے تو اس کی دھلائی کردیں۔ اگرمسجدکے اندر بجلی کے تار بے ترتیب ہیں تو ان کی درستگی پر توجہ کرلیں، اگرمسجد کے پنکھے کالے ہوگئے ہیں یا مسجد کے گوشوں، کونوں اور زاویوں نیز در و دیوار اور عرش و فرش کہیں بھی گندگی ہے ،مکڑی کے جالے ہیں تو ان کو ہٹانے کی سوچیں۔ راہ چلتے سڑک سے اینٹ ، پتھر ،کیچڑ ، گندگی، مانجھا، رسی جوبھی تکلیف کا باعث بن سکتی ہو اس کو ہٹانے کی جتن کریں۔ کچھ دیرکے لئے آپ کانفس منع کرے گا، دل سے آواز آئے گی کہ مسجدکے یہ کام تو مؤذن کے ہیں، سڑک کی صفائی کا کام تو صفائی ملازم کا ہے تو جناب والا! پھر آپ کس کام کے ہیں؟۔

صدقہ کی اگر آپ میں وسعت نہیں ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ کام تو آپ اپنے ہاتھ پیر اور بات چیت سے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ مثلا آپ کے پاس وقت ہے اس وقت کو آپ استعمال میں لائیں۔ نا واقف لوگوں کو جاجا کر یا بلابلا کر دینی مسائل ، قرآنی آیات ، نبوی ارشادات ، ادعیہ ماثورہ وغیرہ سکھا کر ان کی آخرت کے ساتھ اپنی آخرت کو بھی درست کرسکتے ہیں۔

آپ کوئی تو ایسا کام کریں کہ جس کی وجہ سے آپ کا رب آپ سے راضی ہو جائے۔ اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے ضروری نہیں ہے کہ آپ حج پر حج کریں یا عمرہ پر عمرہ کریں بلکہ یہ کام تو آپ اپنے بوڑھے والدین کی خدمت کرکے ان کے پیر دبا کر، ان کا سر دباکر، ان کی دعائیں لے کربھی کرسکتے ہیں، پیسے والے پیسوں سے رب کوراضی کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ توبے پیسے والے اپنے دائرہ اور اپنے اختیارکے کام کرکے بھی اپنے رب کوراضی کرسکتے ہیں۔ ہم میں سے کتنے لوگ ہیں جو مسجدکے بیت الخلائ، مدرسوں کے طہارت خانے، وضوخانے، پاخانے پیشاب خانے کی صفائی پردھیان دیتے ہیں؟ ایک بھی نہیں تو پھر یاد رکھیں حضرت مدنی شیخ الاسلام یوں ہی نہیں بن گئے، حضرت صدیق باندوی عارف باللہ یوں ہی نہیں بن گئے۔ ان کی جیب خالی نہیں تھی، سیکڑوں لوگوں کوان کے دسترخوان پر کھانا ملتاتھا۔ لیکن یہ وہ ہستیاں ہیں جو مجاہدبھی تھیں، زاہدبھی تھیں، صائم النہاربھی تھیں قائم الیل بھی تھیں، خادم العلماء بھی تھیں، خادم الطلبہ بھی تھیں۔ انہوں نے اپنے آپ کوفناکردیازندہ ہوگئے، اپنے آپ کو قربان کردیا، بامراد ہوگئے، اپنی خودی کوبلند اورخوداری کو دل وجل جان سے لگایا، خدا کو پاگئے۔ ہم اب تک یہی مسئلہ پوچھتے پھر رہے ہیں کہ اس سال فطرہ کی رقم کتنی ہے، اس پوچھ تاچھ میں رمضان گزرگیا، عیدہوگئی غریب کے بچوں نے پرانے کپڑوں میں عیدکرلی، یتیم بچوں نے رات کا باسی کھانا صبح شیرینی کی جگہ کھالیا، بیوہ عورت نے عیدکے دن بھی آلو ترکاری سے اپنے بچوں کو بہلا دیا اورہم کواب تک فطرہ کی رقم معلوم نہ ہوسکی۔ معلوم بھی ہوگئی تو نکالی نہیں جاسکی، نکال بھی دی تومستحقین تک پہنچائی نہیں گئی۔ یہ سوچ کر رکھ چھوڑی کہ جب کوئی آئے گا تب دیدوں گا، جرم آپ کی طرف سے ہو رہا ہے، مجرم آپ بن رہے ہیں، غریب کے چولھے عیدکے دن بھی دھویئں سے محروم ہوں گے تو آپ کے گھر میں خوشیوں شادمانیوں، عشرتوں، آسائشوں، راحتوں، استراحتوں کے دروازے کیونکرکھل سکتے ہیں؟ زکوۃ ہو یا صدقہ مستحقین تک پہنچانا آپ کی ذمہ داری ہے اس ذمہ داری کو اداک کیجئے، قبل از وقت ادا کیجئے، نکلئے اورمستحقین کوتلاش کیجئے کہیں ایسا نہ ہوجائے کہ آپ سے دیر ہو جائے اورکسی کے گھرمیں عیدکے دن بھی اندھیرہوجائے۔
nnn

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS