محکمہ صحت نے ایڈوائزری جاری کی، یوروپ، امریکہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کا سفر کرکے واپس آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جائے گی
جے پور (ایس این بی) : انتظامیہ نے یوروپ، آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا سے ہندوستان آنے والے مسافروں کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔ ان ممالک میں پائے جانے والے منکی پاکس کے معاملات کے پیش نظر میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے مسافروں کی اسکریننگ کرنے اور مشکوک پائے جانے پر اس شخص کو الگ تھلگ کرکے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے کو بھیجنے کو کہا ہے۔
محکمہ صحت راجستھان کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق ان ممالک کے مسافروں کا بھی پتہ لگایا جائے گا جو ماضی میں راجستھان واپس آئے تھے۔ انہیں اسکریننگ اور آئسولیٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔ ایسے مریضوں کے خون کے نمونے یا بلغم کے نمونوں کو جانچ کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے بھیجنے کو کہا گیا ہے۔ اگر مشتبہ مریض کی رپورٹ مثبت آتی ہے تو اس کے کنٹیکٹ ٹریسنگ کی جائے گی۔ جن لوگوں سے اس کی ملاقات ہوئی ان کی تفتیش کی جائے گی۔ مرکزی وزارت صحت کے مطابق برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں منکی پاکس کے کیسز پائے گئے ہیں۔ اس کے پیش نظر یہاں بھی احتیاط برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ منکی پاکس کے مریضوں میں ابتدائی علامات فلو جیسی ہوتی ہیں۔ ان میں بخار، سر درد، پٹھوں میں درد، کمر میں درد، کپکپی، تھکاوٹ، اور سوجن لمف نوڈس شامل ہیں۔ اس کے بعد چہرے پر دانے نکلنے لگتے ہیں جو جسم کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل جاتے ہیں۔ یہ علامات انفیکشن کے 5ویں سے 21ویں دن تک ظاہر ہو سکتی ہیں۔ یہ وائرس انسان سے انسان اور جانور سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس مریض کے زخم سے باہر آنے کے بعد آنکھوں، ناک اور منہ کے ذریعہ جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بندر، چوہوں، گلہری جیسے جانوروں کے کاٹنے سے یا ان کے خون اور جسمانی رطوبتوں (لعاب، پسینہ) کو چھونے سے بھی منکی پاکس پھیل سکتا ہے۔
منکی پاکس کے کیسز یورپ، اٹلی، سویڈن، فرانس، جرمنی، پرتگال، اسپین او بلجیم میں پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا اور کینیڈا میں بھی متاثرہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس انفیکشن کے کیس عام طور پر وسطی اور مغربی افریقی ممالک میں پائے جاتے ہیں جہاں بارش زیادہ ہوتی ہے۔ اس بیماری سے مرنے والوں کا تناسب 10 فیصد تک ہے۔
راجستھان میں منکی پاکس کی وارننگ، رابطے میں آنے والوں کی جانچ کی جائے گی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS