آر ایس ایس اور مودی مخالف پارٹیوں کو ساتھ آنا چاہیے:راہل

0

اپنے ’گرو‘شرد یادو سے ملاقات کے بعد کانگریس کے سابق صدر کا اپوزیشن اتحاد پر زور
نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ جو بھی پارٹی آر ایس ایس اور مودی کے خلاف ہیں، انہیں ساتھ آنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کو متحد کرنے کے سلسلے میں بات چیت ہو رہی ہے کہ اس کا کیا خاکہ ہونا چاہیے۔ راہل گاندھی نے سابق مرکزی وزیر شرد یادو سے ملاقات کے بعد یہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق سوال پر اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’جو بھی آر ایس ایس اور نریندر مودی جی کے خلاف ہیں، ان سب کو ایک ساتھ آنا چاہیے۔ کس طرح ساتھ آنا چاہیے، کیا خاکہ ہونا چاہیے، اس پر بات چیت ہو رہی ہے۔‘ راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ اپوزیشن اتحاد کو انجام تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے سرکار پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ’جس ملک میں امن اور ہم آہنگی نہیں ہوگی، وہاں نفرت بڑھے گی، مہنگائی بڑھے گی، اقتصادی نظام نہیں چلے گا، روز گار نہیں ملے گا۔ اگر ملک کو مضبوط بنانا ہے تو سب سے ضروری چیز امن ہے۔ بی جے پی کے لوگ سوچتے ہیں کہ لوگوں کو ڈرا کر، نفرت پھیلا کر اور لوگوں کو مار کر ہندوستان کی معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ملک کے جو اقتصادی حالات ہیں اور روزگار کی حالت ہے، وہ جو آگے آنے والا ہے، وہ آپ نے اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھا ہوگا۔ ملک میں روزگار کا ڈھانچہ ٹوٹ گیا ہے۔ چھوٹے دکاندار اور غیر منظم شعبہ ہماری ریڑھ کی ہڈی ہیں، اسے توڑ دیا گیا ہے۔‘ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’وزیراعظم باہر کے ملکوں کو دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں ایسے بننا ہے۔ ہمیں سب سے پہلے اپنی ملک کی حالت دیکھنی ہے اور پھر یہ دیکھنا ہوگا کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔‘ انہوں نے یوکرین بحران کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہاں روس نے جو کیا ہے، چین بھی ہندوستان کے سلسلے میں وہی ماڈل اپنا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’حکومت حقیقت کو قبول نہیں کر رہی ہے۔ میں کہہ رہا ہوں کہ حقیقت قبول کریے۔ اگر آپ نے تیاری نہیں کی تو جب معاملہ خراب ہوگا تو آپ ردعمل نہیں دے پائوگے۔‘
اس موقع پرسابق مرکزی وزیر اور سماجوادی لیڈر شرد یادو نے جمعہ کو راہل گاندھی سے کہا کہ انہیں ایک بار پھر سے کانگریس صدر بن جانا چاہیے۔ شرد یادو سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے راہل گاندھی نے انہیں اپنا گرو بتایا۔ حالانکہ صدر بننے کی صلاح پر کچھ بھی واضح جواب نہیں دیتے ہوئے صرف یہ کہا کہ ’یہ دیکھنے کی بات ہے۔‘
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے شرد یادو سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’شرد یادو جی میرے گرو ہیں، میں اپنے گرو سے ملنے آیا تھا۔ انہوں نے سیاست کے بارے میں مجھے بہت کچھ سکھایا ہے۔ مجھے اچھے لگتے ہیں۔ شرد جی طویل وقت سے بیمار تھے۔ میں خوش ہوں کہ اب صحت مند ہیں۔‘ شرد یادو نے کہا کہ ’میں نے راہل گاندھی جی سے صرف یہ کہا ہے کہ وہ کمزور طبقے جو کبھی کانگریس کے ساتھ تھے، ان کے درمیان کام کر کے ہی انہیں واپس لایا جا سکتا ہے۔ راہل جی ایسا کر سکتے ہیں۔‘ حال ہی میں اپنی پارٹی لوک تانترک جنتا دل کا راشٹریہ جنتا دل میں انضمام کرنے والے شرد یادو نے کہا کہ راہل گاندھی سے زیادہ کوئی بھی دوسرا لیڈر ان سے محبت نہیں کرتا۔
یہ پوچھے جانے پر کیا راہل گاندھی کو پھر سے صدر بن جانا چاہیے تو یادو نے کہا کہ کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ واحد لیڈر ہیں جو 24 گھنٹے کانگریس کے لیے سرگرم رہتے ہیں، انہیں صدر بننا چاہیے۔ شرد یادو نے کہا کانگریس کو انہیں (راہل کو) صدر بنانا چاہیے، تبھی بڑے سے بڑا کام ہوگا۔ اس پر راہل گاندھی نے کہا کہ ’یہ دیکھنے کی بات ہے۔لیکن جو یادو جی نے کہا ہے اس سے میں متفق ہوں کہ ملک میں نفرت پھیلائی جا رہی ہے، ملک کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ ہمیں ایک بار پھر سے بھائی چارہ کی راہ پر چلنا ہے۔‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS