نئی دہلی :فرانس میں ایک جج نے ہندوستان کے ساتھ رافیل لڑاکا طیارے کی ڈیل میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کا
حکم دیا ہے۔ ہندوستان میں اس ڈیل کو لیکراپوزیشن نے لگاتار مرکز کی نریندر مودی حکومت کو کٹگھرے میں کھڑا کیا
ہے۔ کانگریس نے اس معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اس معاملے پر براہ راست مودی کو گھیرتے رہے ہیں۔راہل گاندھی نے اتوار کے روز انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس کا کیپشن تھا ‘چور کی داڑھی …’
اس پوسٹ میں رافیل لڑاکا طیارے کے دھویں سے آدھا چہرہ دیکھایا گیا ہے جو جو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملتا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر ایک پول بھی پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے چار آپشن دیئے ہیں اور پوچھا ہے کہ ‘ جے پی سی جانچ کے لئے مودی حکومت تیار کیوں نہیں ہے؟
‘
راہول گاندھی نے اپنی رائے شماری میں چار آپشن دیئے۔ پہلی یہ کہ مودی سرکار کو احساس جرم
ہے۔ دوسرا یہ کہ ‘دوستوں کو بھی بچانا ہے۔’ تیسرا آپشن یہ تھا کہ ‘جے پی سی کو آر ایس سیٹ نہیں چاہتا’ اور چوتھا آپشن ‘یہ تمام آپشنز صحیح ہیں’۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتے کے روز کہا کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی آج صحیح ثابت ہوئے ہیں۔
JPC जाँच के लिए मोदी सरकार तैयार क्यों नहीं है?
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 4, 2021
بی جے پی نے کہا ، کتنے گر گئے ہیں راہل گاندھی
انسٹاگرام پوسٹ میں وزیر اعظم مودی کی تصویر کو ‘چورکی داڑھی’ بتانے پر بی جے پی سخت ناراضگی ظاہر
کی ہے۔ پارٹی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے لکھا ، ‘راہل گاندھی،جنہوں نے 2019 کی انتخابی
Rahul Gandhi, after having heaped choicest abuses in the run up to 2019, has now stooped down to this level.
People across India have rejected him then but he is most welcome to fight 2024 elections on this issue! pic.twitter.com/l85Genh8eg
— Amit Malviya (@amitmalviya) July 4, 2021
مہم میں زبردست گالیاں دی تھیں،اب اس سطح پر گر گئے ہیں۔ ہندوستان کے عوام نے انہیں مسترد کردیا تھا لیکن
وہ اس معاملے پر 2014 کے انتخابات لڑنے کے لئے ان کا خیرمقدم ہے!
مودی حکومت پر ‘
کانگریس حملہ
فرانس
فرانس میں رافیل ڈیل کی جانچ کے حکم کی بات سامنے آنے کے بعد کانگریس مشتعل ہے۔ ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں، سورجے والا نے کہا کہ بدعنوانی ، بغاوت سرکاری خزانے کو نقصان سے جڑے “رافیل گھوٹالہ کا گھنونا پردا فاش آخر کار سب کے سامنے ظاہر ہوگیا “۔ انہوں نے کہا کہ اگر فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند اور موجودہ صدر ایمانوئل میکرون کے کردار کی جانچ کی جارہی ہیں تو پھر ہندوستان کے سابق وزیر دفاع اور ایک ہندوستانی کمپنی کی تحقیقات کیوں نہیں ہوسکتی ہیں۔