قرآن مذہبی کتاب ہے، بھگود گیتا نہیں: بی سی ناگیش

0

بنگلورو، (ایجنسیاں) دسمبر سے کرناٹک کے اسکولوں میں بڑی تبدیلی ہونے جا رہی ہے۔ بھگود گیتا اب ریاست کے تمام اسکولوں میں اخلاقی تعلیم کے حصے کے
طور پر پڑھائی جائے گی۔ حکومت نے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں،جبکہ اسکولوں میں مذہبی کتابیں پڑھانے پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اگر
گیتا پڑھائی جاتی ہے تو قرآن کیوں نہیں، جس پر وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہا ہے کہ قرآن ایک مذہبی کتاب ہے، لیکن بھگود گیتا مذہبی کتاب نہیں ہے اور بھگود
گیتا بھگوان کی پوجا یا کسی مذہبی عمل کے بارے میں نہیں بتاتی ہے۔ یہ اخلاقیات کے بارے میں بات کرتی ہے، جس سے طلباتحریک لیتے ہیں۔پرائمری اور
سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ مجاہدین آزادی کو بھی آزادی کےلئے لڑنے کی تحریک گیتا سے ملی تھی۔انہوں نے قانون ساز کونسل میں
ایم کے پرانیش (بی جے پی) کے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہم نے بھگود گیتا کو الگ مضمون کے طور پر پڑھانے کی تجویز مسترد کر دی، لیکن اس کی
تعلیمات کو اخلاقی تعلیم کے حصے کے طور پر شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور
مختلف اسٹیک ہولڈرز کی سفارشات اور تجاویز کی بنیاد پر دسمبر سے کلاسوںمیں گیتا کی تعلیم دی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS