اسلام آباد: (یو این آئی) پاکستان کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے بدھ کو پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت کی حالت کا تعین کرنے کے لیے ایک میڈیکل بورڈ یا کمیٹی قائم کرنے پر غور کرے۔ سابق وزیراعظم کو نومبر 2019 میں لاہور ہائی کورٹ کی بنچ نے علاج کے لیے چار ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔ صحت یاب ہونے پر ڈاکٹروں نے انہیں سفر کے لیے فٹ قرار دینے کے بعد انہیں پاکستان واپس آنا تھا۔ وفاقی کابینہ کی ہدایت پراٹارنی جنرل آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ شریف خاندان کے خلاف عدالت میں جمع کرائے گئے حلف نامے کی خلاف ورزی پر کارروائی شروع کرے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ سابق وزرائے اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور نواز شریف نے واپسی کے لیے عدالت میں بیان حلفی دیے تھے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ میڈیکل بورڈ درخواست گزار کی جانب سے ہائی کورٹ کے سامنے پیش کی گئی دستاویزات کا جائزہ لے اور سابق وزیراعظم کی جانب دیے گئے تمام حقائق اور عوامی سرگرمیوں کے پیش نظر ان کا جائزہ لے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیراعظم ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے حلف نامے کے مطابق پاکستان واپس آنے کے لیے موزوں ہیں۔ اے جی پی دفتر نے کہا کہ اس معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
نواز کی صحت کی جانچ کے لیے بورڈ کی تشکیل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS