پونیا نے بازی ماری، ہندوستان کو ایک اور تمغہ،بڑی جیت کی خبر پڑھیں تفصیل سے

0
Image: Inside Sport

نئی دہلی:(ایجنسی)
بجرنگ پونیا نے ہفتہ کو ہندوستان کے لیے کانسے کا چھٹا تمغہ جیتا۔ انہوں نے 65 کلوگرام فری اسٹائل کانسے کے تمغے کے مقابلے میں قزاقستان کے پہلوان کو یکطرفہ مقابلے میں 8-0 سے شکست دے کر کانسے کا تمغہ جیتا۔ سیمی فائنل ہارنے کے بعد بجرنگ پر میڈل جیتنے کا بہت دباؤ تھا لیکن انہوں نے شاندار کھیل دکھا کر میڈل جیت لیا۔
انہوں نے پہلا نمبر تکنیکی مہارت کی بنیاد پر حاصل کیا اور اس کے بعد انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور نمبر حاصل کرتے رہے۔ انہوں نے پہلے تین منٹ میں 2-0 کی برتری حاصل کی ، لیکن اس کے بعد انہوں نے رفتار برقرار رکھی اور زبردست کھیل دکھایا ، آخری تین منٹ میں 6 پوائنٹس جمع کیے اور 8-0 کے مارجن سے میچ جیت لیا۔
بجرنگ ریسلنگ میں اولمپک میڈل جیتنے والے پانچویں ہندوستانی پہلوان ہیں۔ سال 1952 میں کے ڈی جادھو نے ہندوستان کو کانسی کا تمغہ دیا۔ اس کے بعد ، ہندوستان نے اپنا دوسرا تمغہ 2008 میں بیجنگ میں سشیل کمار کے ہاتھوں حاصل کیا۔ سال 2012 میں سشیل کمار نے لندن میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ اس کے بعد ساکشی ملک ریو اولمپکس میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون پہلوان بن گئیں۔ ٹوکیو میں روی دہیا نے چاندی کا تمغہ جیتا اور اس کے بعد بجرنگ بھی کانسے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے۔
ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کے کل تمغوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔ پہلا تمغہ چاندی کی شکل میں میرابائی چانو نے پہلے ہی دن ویٹ لفٹنگ میں لیا۔ اس کے بعد پی وی سندھو نے بیڈمنٹن میں دوسرا تمغہ حاصل کیا۔ تیسرا تمغہ لوولینا بورجھان نے باکسنگ میں ملک کے لیے جیتا۔ اس کے بعد روی ڈاہیا نے ریسلنگ میں چاندی کا تمغہ حاصل کر کے تمغوں میں سے چار بنائے۔ اس کے بعد ، 41 سال کے بعد مردوں کی ہاکی ٹیم میں کانسے کا تمغہ جیتنے سے ہندوستان کے تمغوں کی تعداد پانچ ہوگئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS