ذکی طارق بارہ بنکوی
آنکھوں میں شہرِ مدینہ کے نظارے ہوں گے
اوج پر جب مری قسمت کے ستارے ہوں گے
جا نہیں پاتے مدینہ جو تمنا رکھ کر
وہ بھی مجھ جیسے ہی تقدیر کے مارے ہوں گے
توبہ کے آنسو بہیں گے جو حضورِ آقا
قبر کی کالی سیہ رات میں تارے ہوں گے
میں بھی جاؤں گا مدینہ یہ یقیں ہے مجھ کو
چشم آقا سے بلانے کے اشارے ہوں گے
حشر میں ہم ہی نہ محتاجِ نبی ہونگے فقط
انبیا اور رسل ان کے سہارے ہوں گے
تاجِ شاہی سے بھی بڑھ کر ہیں وہ جوتے افضل
دن جنھوں نے قدمِ شہ میں گزارے ہوں گے
رحمتِ آقا کی اس طرز پہ قرباں جائیں
ہم تو ان کے نہ ہوئے پر وہ ہمارے ہوں گے
جن کے ہونے کے کل امکان تھے مسدود “ذکی”
اب بہ فضلِ نبی وہ کام بھی سارے ہوں گے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS