نئی دہلی، (پی ٹی آئی): سپریم کورٹ نے پیغمبر محمد پر بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے متنازع تبصروں کو لے کر صحافی نویکا کمار کے خلاف درج تمام ایف آئی آر کو جمعہ کو ایک ساتھ نتھی کر کے دہلی پولیس کو منتقل کر دیا۔ نویکا ٹی وی پر نشر اس مباحثہ کی اینکر تھی، جس میں نوپور شرما نے متنازع تبصرہ کیا تھا۔
جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس کرشن مراری کی بنچ نے کہا کہ 8 ہفتہ تک نویکا کمار کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جائے گی، تاکہ وہ عبوری مدت میں اپنے دفاع کی تدبیر کر سکیں۔ اس نے نویکا کمار کو ایف آئی آر رد کرنے کی درخواست کو لے کر دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں نویکا کمار کے خلاف مستقبل میں درج ہونے والی ہر ایف آئی آر کو دہلی پولیس کے پاس بھیجا جائے گا۔ بنچ نے کہا کہ ’عرضی گزار کو ایف آئی آرس خارج کرنے کی راحت کی اپیل کرنے کےلئے دہلی ہائی کورٹ میں جانے کی آزادی ہوگی۔ ہم نے اس کی خوبیوں و خامیوں پر کوئی رائے ظاہر نہیں کی ہے۔‘ دہلی پولیس کی ’انٹلیجنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز‘ (آئی ایف ایس او) اکائی معاملے کی جانچ کرے گی۔
عدالت نے کمار کو 8 اگست کو گرفتاری سے عبوری راحت دی تھی۔ بنچ نے کمار کے خلاف شروع کی گئی کارروائیوں کو خارج کرنے کی اپیل کرنے والی عرضی پر مرکز، مغربی بنگال سرکار اور دیگر کو نوٹس جاری کیے تھے۔ پیغمبر محمد کے سلسلے میں شرما کے تبصرہ کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے اور خلیجی ممالک نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔ عدالت نے نوپور شرما کو پیغمبر محمد پر کیے گئے تبصرے کو لے کر کئی ریاستوں میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر/شکایتوں کے سلسلے میں گرفتاری سے جولائی میں عبوری تحفظ فراہم کیا تھا۔
پیغمبر پر متنازع تبصرہ کا معاملہ: نویکا کےخلاف تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کے حوالے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS