واٹس ایپ جاسوسی معاملہ:پرینکا نے کہا انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بڑا اسکینڈل

0
republicworld.com

نئی دہلی: (ایجنسی ) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کئی ہندوستانی صحافیوں اور سماجی کارکنوں کی مبینہ جاسوسی کے معاملے کو لے کر جمعہ کو مرکز کی نریندر مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا ہے تو اس کے قومی سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے-انہوں نے کہاکہ ‘اگر بی جے پی یا حکومت نے صحافیوں، وکلاء، سماجی کارکنوں اور رہنماؤں کے فون کی جاسوسی کرنے کے لئے اسرائیلی ایجنسیوں کو لگایا ہے تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بڑا اسکینڈل ہے جس کا قومی سلامتی پر سنگین اثر ہوگا-پرینکا نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے جواب کا انتظار ہے- دراصل فیس بک کی ملکیت کوالی مپنی واٹس اپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے سپائی ویئر ’پیگاسس‘کے ذریعے کچھ نامعلوم یونٹس کی عالمی سطح پر جاسوسی کی گئی- ہندوستانی صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن بھی اس جاسوسی کا شکار بنے ہیں – اس تنازعہ پر وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت شہریوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت کے لئے مصروف عمل ہے اور شہریوں کی رازداری کی خلاف ورزی کی خبریں ہندوستان کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش ہے-واٹس ایپ نے بتایا ہے کہ اسی سال مئی میں اسرائیلی اسپائی ویئرپیگاسس کی کا استعمال کرکے ہندوستان کے کئی صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی جاسوسی کی گئی تھی- یہ انکشاف سین فرانسسکو میں ایک امریکی وفاقی عدالت میں ہوا ہے، جہاں ایک کیس کی سماعت چل رہی تھی- بڑی بات یہ ہے کہ مئی میں ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات ہو رہے تھے-واٹس ایپ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انتہائی سوفسٹی کیٹڈ میل ویئر کا استعمال کرکے سیول سوسائٹی کے سینئر ارکان کے ساتھ1400واٹس ایپ یوزرس کو نشانہ بنایا گیا ہے-واٹس ایپ نے یہ بھی بتایا ہے کہ مئی میں ہم نے اپنے سسٹم کے ویڈیو کالنگ پر ہوئے انتہائی سنگین سوفسٹی کیٹڈ میل ویئر حملے کو روکا تھا- حملے کا مقصد کئی واٹس ایپ یوزرس کے موبائل پر مسڈ کالز کے ذریعے میل ویئر بھیجنا تھا- واٹس ایپ سربراہ ول ککیتھارتھ نے کہا ہیکہ اس نے (اسرائیلی اسپائیویئر) پوری دنیا میں کم از کم100 انسانی حقوق محافظ، صحافیوں اور سیول سوسائٹی کے دیگر معزز اراکین کو نشانہ بنایا تھا-

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS