بلیک فنگس کی سنگینی پر وزیراعظم مودی کے نام پرینکا گاندھی کا خط

0
image:timesofindia

نئی دہلی: (یو این آئی) کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ میکورمائیکوسس ( بلیک فنگس) کے بڑھتے کیسزکی سنگینی اورادویات کی قلت کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مناسب تعداد میں انجکشن مفت فراہم کرانے کی اپیل کی ۔
پرینکا گاندھی نے جمعہ کے روز وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملک بھرمیں بلیک فنگس کے انجکشن لگانے کی فریادیں کر رہے ہیں لیکن لوگوں کو اس وبا کے انجکشن نہیں مل رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر آنے والی کچھ ویڈیوزدل دہلانے والی اور انتہائی تکلیف دہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بلیک فنگس کے مریضوں کی تعداد 11000 کو عبور کر چکی ہے اور اس کے علاج کے لئے انجکشن مناسب مقدار میں دستیاب نہیں ہیں۔ سب سے بڑی تشویش کی بات یہ ہے کہ بلیک فنگس سے شرح اموات 50 فیصد ہے۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری نے اس وبا کے علاج کے مہنگے انجکشن پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے انجکشن پر مریض لاکھوں روپے خرچ کررہے ہیں۔ بلیک فنگس کا علاج آیوشمان اسکیم کے دائرہ کار میں بھی نہیں آتا ، جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،لہذا یہ انجکشن مریضوں کو بلا معاوضہ فراہم کیا جانا چاہئے۔
پرینکا گاندھی نے بلیک فنگس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اس کی ادویہ کی قلت کے تناظر میں مرکزی حکومت کی عجلت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ بلیک فنگس کے حوالے سے ملک میں جوحالات پیدا ہو رہے ہیں اس کے پیش نظر یہ واضح ہے کہ مودی حکومت اس وبا کا مقابلہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلیک فنگس کو پہلے ہی ملک میں وبائی بیماری قراردیا جاچکا ہے لیکن 25 مئی کے بعد سے حکومت نے اپنے اعداد و شمار جاری نہیں کئے ہیں ۔ اس بارے میں آنے والی خبروں میں یہ کہا جارہا ہے کہ اس جان لیوا بلیک فنگس کے کیسز بڑھتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی طرح بیلک فنگس کے اعداد و شمار بھی سامنے آنے چاہئے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لئے حکومت کے لئے ضروری ہے کہ وہ لوگوں درمیان درست حقائق رکھیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بلیک فنگس سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے دکھوں کو کم کرنے کے لئے انجکشن کی پیداوار اور دستیابی میں اضافہ کرے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS