وزیراعظم نے طیارہ بردار بحری جہاز ’وکرانت‘قوم کے نام وقف کیا :نریندر مودی

0

کوچی، (یو این آئی) : وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس ’وکرانت‘کوملک کے نام وقف کیا، جس کے ساتھ ہی یہ باقاعدہ طورپر بحریہ کے بیڑے میں شامل ہوگیا۔آج کا دن بحریہ کےلئے ایک تاریخی دن ہے، کیونکہ 25سال بعد وکرانت ایک بار پھر ایک نئے روپ میں اور نئی طاقت کے ساتھ بحریہ کا فخر بن گیا ہے۔ وکرانت کا مطلب ہے فاتح، بہادر اور ممتاز۔ وکرانت ہندوستان میں بنایا گیا اب تک کا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے اور اسے بنانے میں 20ہزار کروڑ سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ یہ ہندوستانی بحریہ کےلئے پہلا مقامی طور پر ڈیزائن کیا گیا اور بنایا ہوا طیارہ بردار بحری جہاز بھی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بحریہ کے پاس دو طیارہ بردار بحری جہاز ہوگئے ہیں اور اس کی فائر پاور کئی گنا بڑھ گئی ہے ۔ اس طیارہ بردار جہاز کی تعمیر کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے، جو طیارہ بردار بحری جہاز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جہازمیں استعمال ہونے والا 76فیصد سازوسامان گھریلو کمپنیوں کے ذریعہ بنایا گیا ہے ۔ بحر ہند میں ہندوستان اورزیادہ مضبوطی یکے ساتھ اپنی موجودگی درج کرائے گا۔اس موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان، وزیر اعلیٰ پی وجین، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونووال، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، تینوں افواج کے اعلیٰ حکام اور کئی معززین بھی موجود تھے ۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر نئی بحریہ کے نئے پرچم (نشان) کی نقاب کشائی بھی کی، جو بحریہ کو نوآبادیاتی ماضی سے الگ کرکے خوشحال ہندوستانی سمندری ورثے کی علامت ہے۔ اس نشان کا تصور چھترپتی شیواجی مہاراج کی بحریہ سے لیا گیا ہے۔ کموڈور ودیادھر ہرکے کو طیارہ بردار جہاز وکرانت کا کمانڈنگ آفیسر بنایا گیا ہے ۔ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے کموڈورہرکے کو طیارہ بردار بحری جہاز کے آپریشن کےلئے کمیشن وارنٹ سونپا۔ وکرانت کا نعرہ ہے ، ’میں ان لوگوں کو شکست دیتا ہوں جو میرے خلاف لڑتے ہیں‘۔قبل ازیں کوچین شپ یارڈ پہنچنے پر مسٹرمودی نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ ہندوستانی بحریہ کے وارشپ ڈیزائن بیورو (ڈبلیو ڈی بی) کے ذریعہ ڈیزائن کیا گیا اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت ایک پبلک سیکٹرکے شپ یارڈ میسرس کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل) کے ذریعہ بنایا گیا، دیسی طیارہ بردارجہاز کا نام ہندوستان کے پہلے طیارہ بردار بحری جہازکے نام پر رکھا گیا، جس نے 1971کی جنگ میں کلیدی کردار ادا کیاتھا۔ آئی اے سی کی بنیاد اپریل 2005میں روایتی اسٹیل کٹنگ کے ذریعے رکھی گئی تھی۔ وکرانت کے تمام مراحل کے ٹرائلزگزشتہ اگست میں مکمل ہو گئے تھے جس کے بعد اسے شپ یارڈ نے باضابطہ طور پر بحریہ کے حوالے کر دیا تھا۔262میٹر لمبا اور 62میٹر چوڑا وکرانت تقریباً 43000ٹن وزن لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو ایک بارمیں 7500سمندری میل کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،جو کوچی سے برازیل کے فاصلے کے برابر ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 28سمندری میل فی گھنٹہ ہے ۔ جہاز میں تقریباً 2200کمپارٹمنٹس ہیں اور اس میں 1600 مرینز کوتعینات کیاجاسکتا ہے، جن میں خواتین افسران اورسیلرس کے لئے خصوصی کیبن بھی شامل ہیں۔ جہاز کے گلیاروں اورلابی کی لمبائی 12کلومیٹر کی سیر کے برابر ہے۔ جہاز میں تقریباً 700زینے لگے ہیں۔ یہ جہاز پانچ سویمنگ پول کی لمبائی سے بڑاہے۔ وکرانت میں 2500کلومیٹر طویل کیبل بچھی ہے جو دہلی سے کوچی کی فضائی دوری سے زیادہ ہے ۔ اس کے کچن میں روزانہ 16000سے زیادہ چپاتی اور6000اڈلی بنائی جاسکتی ہے۔طیارہ بردار بحری جہاز میں جدید ترین طبی آلات کی سہولیات کے ساتھ جدید ترین میڈیکل کمپلیکس ہے، جس میں ماڈیولر آپریشن تھیٹر، ایمرجنسی ماڈیولر آپریشن تھیٹر، فزیو تھراپی کلینک، آئی سی یو، لیبارٹریز، سی ٹی اسکینر، ایکس رے مشین، ڈینٹل کمپلیکس، آئیسولیشن وارڈ اور ٹیلی میڈیسن کی سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ عالمی منظر نامے نے دنیا کو کثیر قطبی بنا دیا ہے ۔ ایسے حالات میں ہند بحرالکاہل اور بحر ہند کے علاقے ملک کی اہم دفاعی ترجیح ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے پیش نظر حکومت بحریہ کا بجٹ اور صلاحیت بڑھانے کی سمت میں تیزی سے کام کر رہی ہے ۔ اس کے نتیجے میں بحریہ کی طاقت میں غیر معمولی رفتار سے اضافہ ہو رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی سمندری سرحد کو محفوظ بنانے سے تجارت میں اضافہ ہوگا اور ہندوستان کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک کی خوشحالی کی راہ ہموار ہوگی۔ وزیراعظم نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ دشمن کا علم جھگڑوں کےلئے، طاقت ہراساں کرنے کےلئے اور پیسہ گھمنڈ کےلئے ہوتاہے۔ شریف آدمی کی یہ تین طاقتیں کمزوروں کی حفاظت کےلئے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا کردار بھی ایسا ہی ہے اور دنیا کو ایک مضبوط ہندوستان کی ضرورت ہے ۔ سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کےلئے طاقت ضروری ہے اور اس سے طاقت اور اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط ہندوستان ایک پرامن اور طاقتور دنیا کی راہ ہموار کرے گا۔ مسٹرمودی نے کہا کہ آئی این ایس وکرانت ہندوستان کی محنت اور عزم کا ثبوت اور تمام چیلنجوں کا جواب ہے ۔ انہوں نے وکرانت کو آزادی کے امرت مہوتسو میں ملک کی طاقت اور مہارت کی علامت قرار دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر انہوں نے جن پانچ پرانوں کا ذکر کیا تھا انہیں وکرانت سے نئی توانائی ملے گی۔بحریہ کو نیا نشان ملنے کو تاریخی قراردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک نے غلامی کے بوجھ کو اپنے سینے سے اتاردیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیت کے جذبے سے لبریز یہ نشان ملک اور بحریہ کو نئی توانائی بخشے گا۔ دفاعی شعبے میں خود انحصاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی ترقی اور سلامتی کےلئے بہت ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تینوں افواج میں خواتین کےلئے نئے دروازے کھولے جا رہے ہیں، اس سے نہ صرف انہیں بااختیار بنایا جائے گا، بلکہ خواتین کی طاقت سے افواج کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS