کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں: پوری

    0
    Image: The Print

    نئی دہلی: (یو این آئی) مرکزی وزیر تیل ہردیپ سنگھ پوری نے بدھ کے روز پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے لیے سابقہ ​​کانگریس حکومت کی پالیسیوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت بھی اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے ، حکومت قیمتوں کے حوالہ سے انتہائی حساس اور ریاستوں کوویٹ کی شرح کم کرنی چاہیے۔انہوں نے یہاں ایل پی جی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے ایک سوال پر پریس کے نمائندوں کو بتایا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو طے کرنے کا حق دینے کا قانون کانگریس کے دور میں لایا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے کمپنیاں بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق قیمتیں طے کرتی ہیں۔ اس معاملہ میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
    پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت قیمتوں میں اضافے کے بارے میں حساس ہے اور ریاستی حکومتوں کو بھی اپنی طرف سے ویٹ کی شرح کم کرنی چاہیے تاکہ لوگوں پر بوجھ نہ پڑے۔ مسٹر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات بالخصوص پٹرول اور ڈیزل کو کانگریس کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے سال 2010 میں انتظامی کنٹرول سے آزاد کیا تھا اور ایک بار جب کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے تو بعد کی چیز بہت مشکل ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کانگریس حکومت کی طرف سے لیا گیا قرض آئل بانڈز کے ذریعے واپس کر رہی ہے۔قیمتوں میں اضافے کے ذریعے آنے والی رقم سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت کئی اسکیموں کے ذریعے غریبوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مصروف ہے جس میں’اجولا‘،رہائش،مفت خوراک کے اناج وغیرہ شامل ہیں۔ کووڈ کے دوران کروڑوں خاندانوں کو مہینوں تک مفت کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔تاہم ، مرکزی وزیر مسٹر پوری قیمتوں میں لگام لگانے اور اسے جی ایس ٹی کے تحت لانے کے سوال پر خاموش رہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS