نئی دہلی (ایجنسیاں) :راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے کہا ہے کہ ایک مخصوص طبقہ سرکاری مشینری میں داخل ہونے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جب کہ ملک میں آئین اور مذہبی آزادی کے نام پر تعصب بڑھ رہا ہے۔ یہ بات آر ایس ایس نے 2022 کی اپنیسالانہ رپورٹ میں کہی۔رپورٹ کے مطابق ملک میں’آئین اور مذہبی آزادی‘ کی آڑ میں ’مذہبی جنونیت میں اضافہ‘اور’ایک خاص کمیونٹی کی طرف سے سرکاری مشینری داخل ہونے کا ایک تفصیلی منصوبہ‘ہے۔ اس نے’اس خطرے کو شکست دینے‘کے لیے ’منظم قوت کے ساتھ ہر ممکن کوشش‘کرنے کی اپیل کی ہے۔ جن ستاکی رپورٹ کے مطابق سنگھ کی سالانہ رپورٹ گجرات کے احمد آباد شہر میں آر ایس ایس کے اجلاس میں پیش کی گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتے مذہبی جنون کی خطرناک شکل کئی جگہوں پر دوبارہ سر اٹھا چکی ہے۔ کیرالہ اور کرناٹک میں ہندو تنظیموں کے کارکنوں کا وحشیانہ قتل اس کی ایک مثال ہے۔ فرقہ وارانہ جنون، ریلیاں، مظاہرے، آئین کی آڑ میں سماجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی، رسوم و رواج اور مذہبی آزادی کو اجاگر کرنے والی گھناؤنی کارروائیاں عروج پر ہیں، ان سب کے پیچھے طویل المدتی مقاصد کے ساتھ سازش کام کررہی ہے۔ تعداد کے زور پران کے مطالبات تسلیم کرنے کے لیے کوئی بھی راستہ اختیار کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ آر ایس ایس کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب کرناٹک میں مسلم طالبات کی طرف سے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے کے حق کے لیے احتجاج جاری ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS