نئی دہلی، (ایجنسیاں) : 29 نومبر کو الیکشن کمیشن لوک جن شکتی پارٹی(ایل جے پی) کے انتخابی نشان کے تنازع پر چراغ پاسوان اور پشوپتی کمار پارس کی قیادت والے 2گروپوں کی سماعت کرے گا۔ کمیشن نے اکتوبر 2021 میں اپنے عبوری حکم میں ان دونوں حریف گروپوں کوایل جے پی کے نام کا استعمال کرنے سے روک دیاتھا۔ ساتھ ہی، جب تک ان کے درمیان تنازع طے نہیں ہوتا، اس کا نشان ’بنگلہ‘ کا استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔ 12 نومبر کو دونوں گروپوں کو بھیجے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے 29 نومبر کو الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر نرواچن سدن میں سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں گروپوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 28 نومبر تک کوئی بھی نئی دستاویزات جمع کرائیں اور اس کی کاپی ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کریں۔ پاسوان کے گروپ کو اب لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان کے پاس ’ہیلی کاپٹر‘ کا انتخابی نشان ہے۔ ان کے چچا کی قیادت میں حریف گروپ کو ایل جے پی کا نام اور ’ سلائی مشین‘ کو انتخابی نشان کے طور پر الاٹ کیا گیا ہے۔ ایل جے پی لیڈر رام ولاس پاسوان کی 2020 میں موت کے بعد ان کے بیٹے چراغ پاسوان اور آنجہانی لیڈر کے بھائی پارس نے پارٹی قیادت پر دعویٰ کیا تھا اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔
ایل جی پی کے انتخابی نشان کے تنازع پرسماعت 29 نومبر کو
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS