نظم : ملک کے سیاست دانوں سے خطاب؛ تم ہی بتلاٶ

0

ہمارے رہنما ہوکر ہمیں زندہ جلاتے ہو
گنہ جن کا نہیں کوٸ لہو اُن کا بہا تے ہو

اگر سچ بول دے کوٸ تو پھانسی پر چڑھاتے ہو
تعجب ہے اہنسا کا بھی تم نعرہ لگاتے ہو

کبھی حالات پر تم ٹھنڈھے دل سے غور فرماٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

عجب سازش بناتے ہو عجب چکّر چلاتے ہو
کہیں کچھ ہو ہمارے نوجوانوں کو پھساتے ہو

کبھی انکاٶنٹر کے نام پہ لاشیں بچھاتے ہو
سیاست کے لیۓ تم جابجا دنگے کراتے ہو

خدارا حرکتوں سے اب بھی اپنی باز آجاٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

اب حملے ہورہے ہیں مسجدوں پر آستانے پر
ہمیں کیا ہیں مدارس بھی ہمارے ہیں نشانے پر

اُتارو ہے زمانہ اک ہمیں نیچا دکھانے پر
لگی ہےساری دنیا کیوں ہمیں کو آزمانے پر

اُتارو نشّٸہ فرقہ پرستی ہوش میں آٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

ہمیں تم چین سے کیوں ملک میں رہنے نہیں دیتے
ہماری بات بھی کھل کر ہمیں کہنے نہیں دیتے

رلاتے ہو ہمیں اور اشک بھی بہنے نہیں دیتے
خموشی سے ہمیں تم ظلم بھی سہنے نہیں دیتے

براۓ عدل تھوڑی دور تم بھی ساتھ آجاٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

کرے کوٸ مگر ہم پہ ہی کیوں الزام آتا ہے
دلاٸل کام آتے ہیں نہ رونا کام آتا ہے

کبھی عاطف کبھی عارف کبھی صدام آتا ہے
دھماکہ ہو کہیں اُس میں ہمارا نام آتا ہے

ہمارے ملک کے رہبر ہو تم انصاف دلواٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں۔۔۔۔۔۔۔

ہمیں کو لوٹا جاتا ہے ہمیں کو جیل ہوتی ہے
ہماری موت بھی گویا سیاسی کھیل ہوتی ہے

گزارش منصفوں کے سامنے سب فیل ہوتی ہے
نہ ثابت جرم ہوتا ہے نہ اپنی بیل ہوتی ہے

ہماری بھولی بسری جو خطا ہے سامنے لاٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

جو دہشت گرد ہم میں ہیں اُنہیں بیشک برا سمجھو
مگر یہ کیا ضروری ہے کہ سب کو بے وفا سمجھو
خطاٸیں کرنے والوں کی خطاٸیں بر ملا سمجھو

بُرے ہیں تو بُرا سمجھو
بھلے ہیں تو بھلا سمجھو

مگر مجرم کسی بھی قوم کو تنہا نہ ٹھراٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

مسلمانوں میں دہشت گرد جو ہیں اُن پہ بھی لعنت
بُراٸ کرنے والے فرد جو ہیں اُن پہ بھی لعنت

بہت ظالم بہت دل سرد جو ہیں اُن پہ بھی لعنت
ستمگر ہیں بہت بے درد جو ہیں اُن پہ بھی لعنت

ہماری بات گر اچھی لگے تو تم بھی اپناٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

وہ ظالم کون تھے اور کیسے گاندھی پر چلی گولی
بتاٶ کس نے کھیلی اندرا کے خون سے ہولی

وہ جس نے راجیو کومارا کہاں سے آٸی تھی ٹولی
تمہیں کیسے کہیں تم نے تو بولی امن کی بولی

وہ ظالم کون تھے ہم کو ذرا وہ نام بتلاٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

حفاظت ملک کی کرتے رہے چٹّان بن کر ہم
حمیدِ صف شکن بنکر کبھی عثمان بن کر ہم

چڑھے دشمن کی چھاتی پر سدا طوفان بن کر ہم
زمانے میں رہے ہیں صاحبِ ذیشان بن کر ہم

ہمارے ساتھ احکم تم ہی کچھ انصاف فرماٶ
چلو ہم کچھ نہیں کہتے بتاٶ تم ہی بتلاٶ

کہ ہم آتنک وادی ہیں ؟

احکم غازی پوری
نواپورہ۔ محمد آباد
غازی پور ۔۔۔یو پی ۔۔ انڈیا
07652092433
08115712432
09721874875

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS