ایمس کے راجندر پرساد آئی سینٹر میں پلاک بریکی تھیرپی سرجری شروع

0

آنکھوں کا علاج ہوا آسان، بینائی لوٹنے کی نظر آئی کرن
نئی دہلی (ایس این بی) : مرکزی وزارت صحت کی مخصوص دلچسپی اور بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (BARC) کے سائنسدانوں کی تکنیکی مدد سے طویل انتظار کے بعد اب آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) کے ڈاکٹر راجندر پرساد آئی سینٹر بچوں کی آنکھوں میں چوٹ لگنے سے بننے والے ٹیومر کا علاج اب ممکن ہوگیا ہے۔ اس طرح آنکھوں کا علاج اور آپریشن آسان ہوگیا ہے اور لوگوں کو درد سے نجات ملنے کی امید کی جارہی ہے۔
ایمس آر پی سینٹر کے چیف ڈاکٹر جے ایس تتیال کے مطابق سینٹر میں آنکھوں کے کینسر (ریٹینوبلاسٹموما) سے متاثرہ بچوں کے علاج میں اب ملکی تکنیک پلاک بریکی تھیرپی کا استعمال شروع کردیاگیا ہے۔ ہفتہ کو پہلے دن 5سے زیادہ بچوں کی کامیاب تھیرپی کی گئی جن کی عمر 3 سے 7 سال کے درمیان تھی۔ ملک میں اس تکنیک کے شروع ہونے سے تقریباً 7لاکھ سے زائد آئی ٹیومر والے بچوں کی زندگی میں خوشحالی کی روشنی نظر آنے لگی ہے جنہیں اس تھیرپی سے آنکھوں میں پیدا ہوئے کینسر والے ٹیومر کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ راحت والی بات یہ بھی ہے کہ ملکی تکنیک سے اب نجی اسپتالوں میں بھی علاج کا خرچ 30فیصد کم ہوجائے گا۔
آر پی سینٹر کے ایک ماہرین کے مطابق بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (بارک) نے یہ روتھینیم-106 پلاک بریکی تھیرپی تیارکی۔ اس تکنیک کی مدد سے آنکھوں میں کینسر کی بیماری سے متاثرہ بچوں کو ریڈیشن تھیرپی دی جاتی ہے۔ ایمس میں اس ملکی تکنیک سے غریب کنبوں کے بچوں کو مفت علاج دستیاب ہورہاہے۔ پلاک بریکی تھیرپی سے علاج کافی مہنگا ہے۔ابھی تک ملک کے 3اسپتالوں میں ہی بارک کے ذریعہ بریکی تھیرپی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ تقریباً ساڑھے چار سال پہلے ایمس نے جرمنی سے 4پلاک بریکی تھیرپی منگاکر بچوں کی آنکھوں کے کینسر کا علاج شروع کیا تھا۔
ایمس یہ سہولت شروع کرنے والا ملک کا پہلا سرکاری اسپتال ہے۔ پلاک بریکی تھیرپی بٹن کے سائز کا آلہ ہوتا ہے، جسے آنکھ کی اوپری سطح پر 2سے 4 دن کے لیے عارضی طورپر لگایا جاتا ہے۔ یہ پلاک ریڈیو ایکٹو ہوتا ہے جس سے آہستہ آہستہ ریڈیشن نکلتا ہے۔ وہ ریڈیشن مریض کی آنکھوں میں موجود کینسر کے ٹیومر کو برباد کردیتا ہے۔ بعد میں اس پلاک کو نکال لیا جاتا ہے۔
یہ تکنیک کینسر متاثرہ آنکھوں کی روشنی بچانے میں مددگار ہے۔ ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کے مطابق بچوں میں آنکھوں کی یہ بیماری موروثی اسباب سے ہوتی ہے۔ وقت پر اگر علاج نہ ملے تو زیادہ تر بچوں کی آنکھوں کی روشنی چلی جاتی ہے۔ ایمس میں زیادہ تر مالی اعتبار سے کمزور کنبوں کے بچے علاج کے لیے پہنچتے ہیں، اس لیے ایمس میں یہ سہولت شروع ہونے سے مالی اعتبار سے کمزور بچوں کو فائدہ ہوگا۔ دیگر اسپتالوں میں یہ سہولت جلد شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس تکنیک کا استعمال کرنے سے پہلے آنکھوں کے ماہرڈاکٹروں کو ٹریننگ دی جاتی ہے۔ بارک کے ماہرین کی کمیٹی جب ٹریننگ یافتہ ڈاکٹروں کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ دے گی تبھی بچوںکی آنکھوں کے علاج کے لیے اسے منظوری دی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS