سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں آج لوگوں نے اُنہیں مساجد میں نماز پڑھنے کیلئے مطالباتی مظاہرہ کیا۔ لوگوں نے سڑکوں پر آکر نعرہ بازی کی اور سوال کیا کہ جب کشمیر سے باہر لوگوں کو شراب خانوں کے باہر جمع ہونے سے نہیں روکا جارہا ہے تو پھر مقدس ماہِ رمضان میں لوگوں کو جمعہ کے اجتماعات کیلئے کیونکر اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ لوگوں کی خاصی تعداد ضلع کے روہومو قصبہ میں جمع ہوئی اور انہوں نے مساجد کی جانب جانے کی کوشش کی تاہم یہاں موجود سی آر پی ایف اور پولس کی نفری نے انہیں منتشر کرنا چاہا۔ ان ذرائع کے مطابق لوگوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے انہیں مساجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ماہِ رمضان کے مقدس مہینے میں وہ مزید مساجد سے دور نہیں رہ پا رہے ہیں۔لوگوں کا کہنا تھا کہ جب دلی اور دیگر ریاستوں میں ہزاروں لوگوں کو شراب خانوں کے سامنے بھیڑ لگانے سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے تو پھر سینکڑوں لوگوں کو سبھی احتیاط کے ساتھ مساجد میں جمع ہونے کی اجازت کیونکر نہیں دی جاسکتی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ سرکاری فورسز نے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے چھوڑے جبکہ لوگوں نے جواب میں فورسز پر سنگباری کی جسکی وجہ سے یہاں کچھ دیر کیلئے حالات کشیدہ ہوگئے۔ علاقے میں حالات تاہم قابو میں ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ کووِڈ 19-سے بچاؤ کے بہانے سرکاری انتظامیہ نے وادیٔ کشمیر میں مساجد کو بند کرایا ہوا ہے اور کہیں بھی لوگوں کو پنجگانہ یا جمعہ کی نماز جماعت پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم کئی علاقوں میں لوگوں کا کہنا ہے کہ قریب دو ماہ سے مساجد کے بند رہنے کو وہ بد شگونی سمجھتے ہیں اور جلد از جلد مساجد کو کھولتے دیکھنا چاہتے ہیں۔