نئی دہلی: (یو این آئی) کسانوں کے مسئلہ پر تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے ارکان پارلیمنٹ کے شور شرابے کی وجہ سے ایوان زیریں لوک سبھا بدھ کی دوپہر 2 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ جیسے ہی لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے 11 بجے ایوان میں وقفہ سوالات کا آغاز کیا، ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ نے پوڈیم کے سامنےکسانوں کی تحریک میں جان گنوانے والے کسانوں کو معاوضہ دینے اور کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے لئے قانون سازی کا مطالبہ کے حوالہ سے نعرے لگانے لگے۔ احتجاج کرنے والے اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کسانوں کے مسئلہ پر کچھ کہنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن شور شرابے میں ان کی بات نہیں سنی گئی۔ اس کے بعد کانگریس اور دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) نے چند منٹوں کے لیے احتجاج کے طور پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اسپیکر نے ایوان کی مہمان گیلری میں موجود منگولیا کے پارلیمانی وفد کا تعارف کرایا اور ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد شور شرابے کے درمیان برلا نے وقفہ سوالات شروع کیا۔ ٹی آر ایس ارکان کے ہنگامہ آرائی کے درمیان ارکان نے وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی، ریلوے اور کنزیومر فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سے متعلق کچھ سوالات پوچھے۔ برلا نے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے والے ممبران پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ امن و امان برقرار رکھیں اور اپنی نشستوں پر واپس جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے وقار کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعرے لگانا اور پلے کارڈ لانا غلط طریقہ ہے۔ ایسی روایت اخلاقی نہیں ہے اور اس غلط رواج کو روکنا ضروری ہے۔ اسپیکر کی درخواست کا ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ پر کوئی اثر نہیں ہوا جس کی وجہ سے انہوں نے ایوان زیریں لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS