Image:TimesNow

اپوزیشن نے مانگاانل دیشمکھ سے استعفیٰ،وزیر داخلہ نے الزامات کی تردید کی
ممبئی: ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے ہفتہ کو وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے کو لیٹر بھیج کر وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر سنسنی خیز الزام لگایا ہے، جس کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال آگیا ہے۔ بی جے پی کے لیڈر دویندر فڑنویس، کریٹ سمیّا اور رام قدم سمیت متعدد لیڈروں نے وزیر داخلہ سے فوراً عہدہ چھوڑنے کو کہا ہے۔ حالانکہ انل دیشمکھ نے سبھی الزامات کو خارج کردیا ہے۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا ہے کہ اگر وہ استعفیٰ نہیں دیتے تو وزیر اعلیٰ کو انہیں فوراً عہدے سے ہٹا دینا چاہئے اور اس معاملے کی غیر ذمہ دارانہ جانچ ہونی چاہئے۔ معاملہ سامنے آتے ہی انل دیشمکھ نے ٹوئٹ کرکے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو خارج کردیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ سچن وازے کا انٹیلیا اور منسکھ ہیرن معاملے میں ڈائریکٹ لنک سامنے آیا ہے۔ پرم بیر سنگھ کو ڈر ہے کہ یہ کنکشن ان تک بھی پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے غلط الزامات لگاکر خود کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے دنوں مکیش امبانی کے گھر انٹیلیا کے پاس دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی اسکارپیو ملی تھی اور اس کے کچھ دنوں بعد اسکارپیو کے مالک منسکھ کی لاش ملی۔ دونوں معاملوں کی جانچ کرنے والی این آئی اے نے سچن وازے کو گرفتار کیا ہے، جبکہ ممبئی پولیس کمشنر کے عہدے سے پرم بیر سنگھ کو ہٹا دیاگیا ہے۔
پرم بیر سنگھ کے الزامات:ممبئی پولیس کے سابق کمشنر نے خط میں جن جن باتوں کا ذکر کیا ہے، ان سے بھونچال آگیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے سچن وازے کو ہر مہینے سو کروڑ روپے کی ممبئی سے وصولی کا ٹارگیٹ دیا تھا۔ یہ وصولی انہیں شہر کے مختلف ریستوراں اور بار سے کرنی تھی۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ وزیر داخلہ نے وازے کو بتایا تھا کہ ممبئی میں تقریباً 1750 بار اور ریستوراں وغیرہ ہیں۔ اگر ہر ایک سے 2-3 لاکھ روپے ہر مہینے لیے جائیں تو یہ 40-50 کروڑ روپے ہوسکتے ہیں۔ باقی رقم دیگر مقامات سے وصول کی جاسکتی ہے۔ اسی پر بی جے پی لیڈر رام قدم نے کہا ہے کہ 16 مہینے سے ریاست میں ٹھاکرے سرکار ہے۔ اس طرح 1600 کروڑ روپے ہوگئے۔ محکمہ پولیس ایک محکمہ ہوا، اس طرح 22 محکمے ہیں تو کیا ہر وزیر نے اپنے محکموں کو وصولی کی ہدایت دی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS