غزہ(یو این آئی): فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ اور ان کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے پیش نظر مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فلسطینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں صدر محمود عباس کو اپنی حکومت کا استعفیٰ پیش کرتا ہوں، محمد اشتیہ نے بتایا کہ انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور غزہ میں جنگ کے باعث مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
استعفی کا اعلان کرتے ہوئے محمد اشتیہ نے کہا کہ ان کے خیال میں اگلے مرحلے اور اس کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئی حکومتی اور سیاسی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی حکومت اپنے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور بنیادی ڈھانچے جیسی خدمات فراہم کرنے کے درمیان توازن حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور وہ فلسطین کی سرزمین پر ایک ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ صدر محمود عباس وزیر اعظم کا استعفیٰ فوری طور پر قبول کریں گے یا نئے وزیر اعظم کی تقرری تک انتظار کریں گے۔
معلوم ہو کہ مغربی کنارے میں حکومت کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا سمیت کئی ممالک نے ایک اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی کا مطالبہ کیا ہے جو غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد تمام فلسطینی علاقوں کا انتظام سنبھالے گی۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی جہاں اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق حماس کے حملے کے نتیجے میں 1 ہزار 160 کے قریب اسرائیلی ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری شامل تھے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز پاکستانی تاریخ کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ منتخب
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں اب تک کم از کم 29 ہزار 782 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔