نئی دہلی، (یو این آئی): ہندوستان نے کہا ہے کہ پاکستان جنگ کو بھڑکانے کی اپنی مذموم سرگرمیوں سے باز نہیں آرہا ہے اور جمعہ کی رات اور ہفتہ کی صبح اس نے ڈرون، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں، جنگی ہتھیاروں اور لڑاکا طیاروں سے مسلسل حملے کرکے مغربی خطے میں 26 سے زیادہ مقامات پر فضا میں دراندازی کی کوشش کی، جسے ہندوستانی مسلح افواج نے ناکام بنایا اور جوابی کارروائی میں پاکستانی فوجی اڈوں پر شدید حملے کیے جس سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
ہندوستان نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستانی فوج کے دستوں کو اگلے مورچوں کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا گیا ہے جو کہ ایک جنگ پر اکسانے والی کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب بھی ہندوستانی فوجی تنصیبات اور آلات کو نقصان پہنچانے کے بارے میں گمراہ کن معلومات پھیلا رہا ہے اور ہندوستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی مذموم کوششیں بھی کر رہا ہے۔
خارجہ سکریٹری وکرم مسری، کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے ہفتہ کی صبح یہاں ایک خصوصی بریفنگ میں نامہ نگاروں کو آپریشن سندورکے بارے میں آگاہ کیا۔
کرنل قریشی نے کہا کہ پاکستانی فوج مسلسل مغربی سرحدوں پر حملے کر رہی ہے۔ پاکستان نے ہندوستانی فوجی ٹھکانوں پر حملے کرنے کے لیے ڈرونز، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار، جنگی ہتھیار اور لڑاکا طیاروں کا استعمال کیا لیکن ہندوستان نے ان کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فورسز نے 26 سے زائد مقامات پر فضائی راستے سے دراندازی کی کوشش کی۔ ان ناکام حملوں نے ادھم پور، بھوج، پٹھان کوٹ، بھٹنڈہ میں فضائیہ کے اڈوں پر کچھ آلات اور اہلکاروں کو نقصان پہنچایا۔
فوجی اہلکار نے بتایا کہ پاکستان نے کل رات تقریباً 1.40 بجے پنجاب میں فضائیہ کے اڈے کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل کا استعمال کیا۔ ہندوستان نے ان حملوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ پاکستانی افواج نے صحت کی سہولیات اور اسکولوں پر بھی حملہ کیا۔
ونگ کمانڈر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کی ان مذموم سرگرمیوں کا جواب تیز رفتار اور منصوبہ بند حملے کرکے دیا اور نشان زد فوجی اہداف کو سٹیک نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوجی کارروائی سے پاکستانی فوجی اداروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی پاکستان بدنیتی پر مبنی گمراہ کن معلومات پھیلانے کی بھی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے اعلیٰ فضائی دفاعی نظام ایس400 کو تباہ کرنے، سورت اور سرسا کے ہوائی اڈوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جو پوری طرح فرضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے جوانوں کو جنگ بھڑکانے کی مذموم کوشش میں آگے کے علاقوں کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی مسلح افواج پاکستان کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج بھی لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستان کی فائرنگ کا جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستانی فوج جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور معصوم لوگوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
مسٹر مسری نے کہا کہ صبح کے وقت ضلع راجوری میں شہری علاقوں پر پاکستانی گولہ باری میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر راج کمار تھاپا کی موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مرکز کے زیر انتظام خطے میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
’ایک بھی ہندوستانی لڑاکا طیارے کو نقصان نہیں پہنچا‘
پاکستان کے ساتھ جاری فوجی تنازع میں ہندوستانی فضائیہ کے کسی لڑاکا طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے اور نہ ہی میزائل ڈیفنس سسٹم ایس 400 یا کسی ہوائی اڈے کو کوئی نقصان ہوا ہے۔
ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران پاکستان کے خلاف نپی تلی، غیر متناسب اور محدود کارروائی میں ہندوستانی فضائیہ کے کسی طیارے کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعوے بے بنیاد اور فرضی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے ایسے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ پاکستانی فوج کی کارروائی میں ہندوستانی فضائیہ کے رافیل لڑاکا طیارے سمیت کئی طیارے تباہ ہو گئے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ گزشتہ رات کی کارروائی میں پاکستان نے ہندوستانی میزائل ڈیفنس سسٹم ایس 400 کو بھی تباہ کر دیا اور دو ہندوستانی فوجی ہوائی اڈوں کو بھی مسمار کر دیا گیا۔
اس سے قبل وزارت خارجہ میں آپریشن سندور کے حوالے سے پریس بریفنگ میں ہندوستانی فوج کی ترجمان کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ پاکستان مسلسل بدنیتی پر مبنی غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس نے ہندوستان کے اعلیٰ فضائی دفاعی نظام ایس 400 کو تباہ کرنے، سورت گڑھ اور سرسا میں فضائی اڈوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت دفاع اور وزارت خارجہ جلد ہی پاکستان کے اس طرح کے دعووں کے جھوٹ کو بے نقاب کریں گے اور ہندوستانی مسلح افواج کی کارروائی میں دشمن کو ہونے والے نقصانات کی حقیقت سامنے لائیں گے۔