11پارٹیوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا
اسلام آباد :پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہفتہ کے روز وزیراعظم عمران خان نے 178 اراکین کی حمایت حاصل کر کے پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ پاکستان میں عمران خان کی حکومت نے 178 اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ عمران خان کو نیشنل اسمبلی میں171 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت چاہئے تھی۔ ایوان میں کل 342 ممبران میں سے 340 اراکین ہیں اور دو سیٹیں خالی ہیں۔ خان کی پی ٹی آئی کے پاس 157 ارکان پارلیمنٹ ہیں جبکہ اپوزیشن پاکستان مسلم لیگ نواز کے 83 ممبر ہیں اور پاکستانی پیپلز پارٹی کے 55 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ کل اپوزیشن ممبران کی تعداد160 ہے۔ اپوزیشن اتحاد نے اعتماد کے ووٹ کی مخالفت کی۔ لہٰذا نیشنل اسمبلی کے سیشن میں اپوزیشن کا کوئی ممبر شامل نہیں ہوا۔متعدد اراکین نے اپنی تقاریر میں وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد اراکین اسمبلی اور اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ سب کو دل سے تکلیف تھی جس طرح ہم سینیٹ میں حفیظ شیخ کی نشست ہارے ہیں۔ ان کے مطابق یہ سب دیکھ کر ان کی تکلیف دور ہوگئی ہوگی۔عمران خان کے مطابق اس وقت یہ ایک آزمائش ہے جس کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ آپ اس سے کیسے نکلتے ہیں۔ ان کے مطابق پارٹی تب طاقتور ہوتی ہے جب اس پر آزمائش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ اس مشکل وقت سے نکلی ہے۔ ان کے مطابق کئی اراکین بڑی مشکل سے یہاں پہنچے ہیں اور کئی ایسے بھی ہیں جن کی طبیعیت بھی ٹھیک نہیں تھی۔ وزیر اعظم عمران نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب قوم اپنے نظرے سے ہٹتی ہے تو پھر وہ مر جاتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ وہ یوسف رضا گیلانی جس نے ملک سے باہر ملک کا 60 ملین ڈالر لانے کے لیے خط لکھنے سے انکار کر دیا تھا۔ اور وہ اب ایسے پھر رہا ہے جیسے نیلسن مینڈیلا ڈس کوالیفائی ہو گیا ہو۔واضح رہے کہ سینیٹ انتخاب کے ایک دن بعد وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ ملاقات بھی کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ’میں الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں جو میرے تبصرے سے ناراض ہوئے ہیں کہ ہم نے الیکٹورل ریفارمز کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم ٹیکنالوجی لے کر آ رہے ہیں۔ ہم الیکٹرونک مشین لے کر آ رہے ہیں، ہم ایسے الیکشن چاہتے ہیں تا کہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ ہم یہ سسٹم اس وجہ سے لے کر آ رہے ہیں تا کہ ہمیشہ سے چلی آرہی یہ بات ختم ہو جائے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ ’یہ نظام ہم اسی طرح لے کر آئیں گے جس طرح دنیا میں میں نیوٹرل امپائرز لے کر آیا ہوں۔‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS