اسلام آباد (ایجنسیاں) : پاکستان کو ایک مرتبہ پھر دھچکا لگا ہے۔ فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان کو ایک مرتبہ پھر گرے لسٹ میں برقرار رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو 27 نکات پر عمل درآمد کرنا تھا، جس میں سے پاکستان کی جانب سے ایک پرعمل درآمد باقی رہ گیا تھا، تاہم ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو ایک بار پھر گرے لسٹ میں برقرا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان 27 میں 26 پوائنٹس پر عمل درآمد کر چکا ہے، لیکن ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے منی لانڈرنگ اورٹیررفائنانسنگ پر ملزمان کو عبرت ناک سزائیں دینے کامطالبہ کیا ہے اور منی لانڈرنگ اور ٹیررفائنانسنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے شواہد فراہم کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو سزا کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا اور یواین کے نامزد کردہ 1373 دہشت گردوں کو سزائیں دینی ہوں گی۔ ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آخری شرط سے منسلک 6 نکات پر عمل کرنا ہوگا۔ پاکستانی وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل کوآپریشن ریویو گروپ (آئی سی آر جی ) کی آن لائن میٹنگ میں پاکستان کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔پاکستان کو امید تھی کہ اس کو ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ سے کوئی اچھی خبر مل سکتی ہے۔ وہیں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستان ایف اے ٹی ایف کا استعمال اپنے سیاسی مفادات کو حاصل کرنے کیلئے کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تکنیکی پلیٹ فارم ہے اور اس کا استعمال سیاسی مفادات کیلئے نہیں کیا جانا چاہئے۔
پاکستان کو نہیں ملی راحت، فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں برقرار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS