سری لنکا میں سوشل میڈیا پر پابندی،کرفیوکی خلاف ورزی پر 600افراد گرفتار

0

کولمبو،(یو این آئی) : سری لنکا کی حکومت نے اپنے خلاف بڑھتے ہوئے پرتشدد حملوں کو روکنے اور لوگوں کو ایک جگہ جمع ہونے سے روکنے کیلئے سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی ہے ۔ سری لنکا میں اس وقت زبردست معاشی بحران کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں نے پرتشدد مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔ یہاں کی حکومت نے کسی بھی قسم کی مزاحمت کو روکنے کیلئے ہفتے کی رات دیر گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔سری لنکا کے کولمبو پیج اخبار کے مطابق سائبر سکیورٹی اور انٹرنیٹ پر نظر رکھنے والے ادارے نیٹ بلاکس نے تصدیق کی ہے کہ سری لنکا میں فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، وائبر اور یوٹیوب سمیت متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ ملک بھر میں میٹرکس کے صارفین نے سری لنکا میں تمام بڑے نیٹ ورک آپریٹر بشمول ڈائیلاگ، سری لنکا ٹیلی کام، موبیٹیل، ہچ کی رسائی نہ ہونے کی شکایت کی ہے ۔ سری لنکا میں معاشی بحران کی وجہ سے گھنٹوں بجلی کی کٹوتی ہے اور خوراک، ایندھن جیسی بنیادی سہولیات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور صدر کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ملک بھر میں بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کیلئے حکومت نے ہفتے کی شام 36گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا اور ہفتے کی رات دیر گئے سوشل میڈیا پر بھی پابندی لگا دی، جس کی وجہ سے اب احتجاج میں شدت آگئی ہے۔
دریں اثناسری لنکا میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں کے بعد نافذ ملک گیر کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس نے مغربی صوبے میں 600سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ مغربی صوبے میں ہفتہ کی رات 10بجے سے اتوار کی صبح 6بجے کے درمیان کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے 664افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ کولمبو گزٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ’عرب بغاوت‘کے طرز پر حکومت کے خلاف اتوار کو زبردست احتجاج ہوناتھا اسی وجہ سے احتیاط کے طور پر ملک گیرکرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ۔ آج ہی حکومت کے خلاف سب سے بڑا احتجاج متوقع تھا۔ عرب ممالک میں 2010کے ابتدائی برسوں میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی اور معاشی تعطل کے سبب حکومت مخالف مظاہروں کی ایک سیریز شروع ہوئی تھی جسے “عرب بغاوت”کے نام سے جانا جاتا ہے ، جس میں کئی عرب ممالک میں حکومتوں کے خلاف مظاہرے اور پرتشدد بغاوتیں ہوئیں۔ ان میں حکومت کے خلاف پہلا پرتشدد مظاہرہ تیونس میں ہواتھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS