وزیر اعظم کی اعلیٰ سطحی میٹنگ،مہاراشٹر سرکار نے کرفیو اور منی لاک ڈاؤن کا کیا اعلان، تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو بھی بند کرنے کا حکم
نئی دہلی (ایجنسیاں):کورونا کی دوسری لہر سے ایک بار پھر پورا ملک پریشان ہے۔ 11ریاستوں میں کورونا وائرس انفیکشن کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔ اس کے اعدادوشمار تشویشناک ہوگئے ہیں۔ بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، جہاں کئی ریاستوں نے وبا کی روک تھام کیلئے نائٹ کرفیو، منی لاک ڈاؤن اور تعلیمی اداروں کو بند کرنے اور مرکز اور ریاستوں کی طرف سے نئی نئی گائڈ لائنس جاری کرنے اور ان کے نفاذ جیسے اہم اقدامات کا اعلان کیا۔ وہیں اب اس معاملے پر غوروخوض اور مؤثر حکمت عملی تیار کرنے کیلئے اعلیٰ سطحی میٹنگیں ریاستوں اور مرکز میں شروع ہوگئی ہیں۔ اسی سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کورونا اور ویکسی نیشن سے متعلق امور پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس میں کابینہ کے سکریٹری ، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ، صحت کے سکریٹری، ڈاکٹر ونود پال سمیت متعدد سینئر عہدیداران موجود تھے۔ یہ میٹنگ ایسے وقت میں بلائی گئی ہے، جب گزشتہ روز کورونا کے کیس نے 93000 کا ہندسہ عبور کرلیا۔پی ایم او کے مطابق میٹنگ میں وزیر اعظم مودی نے انفیکشن سے بچاؤ کے اقدامات کو مؤثر انداز میں نافذ کرنے کی ضرورت پر خصوصی زور دیا۔ اس میںایکٹیو کیسز کی تلاش اور کنٹینمنٹ زون کے انتظام میں کمیونٹی کے رضاکاروں کی شمولیت شامل ہے۔اس کے علاوہ 6 سے 14 اپریل تک کورونا کی گائیڈلائنس کے مطابق عمل ، ماسک کا 100فیصد استعمال ، نجی صفائی اور عوامی مقامات / کام کاج کی جگہوں کے سینی ٹائزیشن کیلئے خصوصی بیداری مہم چلائی جائے گی۔ وزیر اعظم نے ہدایت دی ہے کہ انفیکشن اور اموات کے نئے معاملات میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر مہاراشٹر ، پنجاب اور چھتیس گڑھ میں مرکز سے ٹیمیں بھیجی جائیں۔
ادھر مہاراشٹر، جہاں سب سے زیادہ کورونا کے کیس سامنے آرہے ہیں اور 2دن قبل ہی وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا تھا کہ فی الحال ریاست میں لاک ڈاؤن تو نہیں لگایاجائے گا، لیکن حالات بگڑے اورہمارے پاس وسائل کی کمی ہوئی تو اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا۔ آج انہوں نے پھرویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کابینہ کی میٹنگ کی اورکورونا کی صورت حال ، پھیلائو کی روک تھام اوربچائو کی تدابیر پر غور وخوض کیا ۔مہاراشٹر حکومت نے اتوار کی شام ریاست میں کورونا وائرس کے معاملے بڑھنے کے نتیجے میں سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جس کے تحت رات کا کرفیو نافذ کرنے اور جمعہ کی رات سے پیرکی صبح تک کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ ریاستی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ’نائٹ کرفیو ‘پیر سے شروع ہو جائے گا، جبکہ لاک ڈاؤن جمعہ کی شب سے پیرکی صبح تک نافذ رہے گا۔کہیں 5 یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پردن بھر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ مالز،انٹرٹینمنٹ سے متعلق مقامات جیسے تھیٹرس، سینما ہال، ملٹی پلیکس، آڈیٹوریم، کلب، ویڈیو پارلر، سوئمنگ پولس، اسپورٹس کمپلیکس، واٹر پارک، ریسٹورنٹ اور بار بند رہیں گے۔وہیں تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو بھی عقیدت مندوں کیلئے بند رکھا جائے گا۔ حالانکہ اسٹاف اور مذہبی پیشواؤں کو اندر جانے کی اجازت ہوگی۔ اسکول، کالج اور پرائیویٹ ٹیوشنس بھی بند رہیں گے۔ صرف دسویں اور بارہویں کے طلبا کو امتحانات دینے کی اجازت ہوگی۔ وہیں اخبارات اور سرکولیشن کو اجازت دی گئی ہے۔ حالانکہ ان لوگوں کو بھی ٹیکہ لگوانا ہوگا۔ ہوم ڈیلیوری اور لازمی سروسیز اسی طرح جاری رہیں گی۔صنعتی اور تعمیر اتی کام کاج کی اجازت ہوگی، جبکہ سبھی پرائیویٹ دفتروں کو اپنے ملازمین کو ورک فرام ہوم کرنے کیلئے کہناہوگا۔ بینک، اسٹاک مارکیٹ، انسورنش کمپنی، فارمیسی،ٹیلی مواصلات، فائنانشیل انسٹی ٹیوشنس، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، بجلی اور پانی کے محکموں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ سرکاری دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی چھوٹ ہوگی۔سبزی بازار میں بھیڑ بھاڑ کو قابو میں کرنے کے اصول وضوابط جاری کیے گئے ہیں۔آٹواور ٹیکسی چلتی رہیں گی، لیکن2-2 مسافرو ں کی اجازت دی گئی ہے ۔دریں اثنا ویک اینڈ لاک ڈاؤن پر ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے سرکار کی حمایت کی، لیکن غریبوں اور متوسط طبقات کیلئے معاشی پیکیج کا اعلان کرنے کی مانگ کی۔
ادھر ایمس نئی دہلی کے ڈائریکٹر رندیپ گولیریا کا کہنا ہے کہ کووڈ19- پروٹوکول پر عمل نہ کئے جانے کی وجہ سے صورت حال بگڑ رہی ہے۔کورونا کے معاملے کم ہونے کے بعد لوگ سوچنے لگے کہ وبا ختم ہوگئی اور ٹیکہ کاری شروع ہونے کے بعد اور لاپروائی برتنے لگے۔ان کاکہنا ہے کہ جن مقامات پر کووڈ19- کے معاملے بڑھ رہے ہیں، وہاں چھوٹے چھوٹے ممنوعہ علاقے بنانا یا اس علاقے میں منی لاک ڈاؤن لگانا بہتر ہوگا۔ ان علاقوں میں اس بات کا دھیان رکھنا ہوگا کہ کوئی وہاں سے باہر نہ نکلے اور نہ ہی کوئی باہر سے اندر آسکے اور اس طرح کی پابندیاں 2ہفتے تک رکھنی ہوں گی۔ ایسا اس لئے کیونکہ ابھی لوگ متاثرہ علاقوں سے دوسرے علاقوں میں جارہے ہیں تو انفیکشن پھیل رہاہے۔دریں اثنا گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں اس انفیکشن کے 93249 سے زیادہ معاملے رپورٹ ہوئے ہیں ، 2021میں ایک دن کے دوران یہ سب سے زیادہ معاملے ہیں اور ملک میں سرگرم معاملوںکی شرح 5.5فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے۔اتوار کی صبح صحت کی مرکزی وزارت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے 93249 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے بعد ، متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 24لاکھ 85ہزار 506ہوگئی ہے۔
کورونا پرسرکاریں ہوئیں سنجیدہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS